Part 10

میں بہت تھک چکی تھی میں کمرے میں آکر بیٹھی ان لوگوں کی جانے کے بعد ماما آئی وہ آکر میرے پاس بیٹھ گی۔ ۔
"حیا میں تمہاری ماں ہوں مجھے کھل کر بتاؤ سب۔۔"
ماما نے مجھے دیکھتے ہوئے کہا ۔۔
میں نے ماما کو بتا دیا اپنی پہلی ملاقات کے بارے میں۔۔
" تم اس کو پسند کرتی ہو ۔۔"
ماما نے مجھے جانچتے ہوئے کہا "یہ نہ سمجھو کہ میں ابھی ماں ہوں تمہاری یہ سمجھو کہ میں دوست ہوں۔ ۔اگر تم واقعی پسند کرتی ہو تو میں تمہارا ساتھ دوں گی ہاں میں جانتی ہوں کہ یہ مشکل ہوگا کوئی بھی نہیں مانے گا پر اولاد کے لئے انسان کو سب کچھ کر لینا پڑتا ہے مجھے ٹرسٹ کرکے بتاؤ ۔۔"
ماما نے مجھے پیار کرتے ہوئے کہا اور بے اختیار میرے آنسو نکل آئے
ماما نے منع کیا تھا نا اسے کہ۔۔۔۔ نرمین کو بھی مجھے پتہ تھا کبھی ایسا نہیں ہوسکتا پر میں کیا کروں میں بہت محبت کرتی ہوں۔۔؟؟ بھولنا چاہتی ہوں ؟؟
پتہ ہے ماما میں کبھی سوچتی ہوں میں بہت بری ہوں مجھے کوئی خالص دوست کوئی خالص ساتھ ہی نہیں ملا۔۔ اور اب بھی کبھی نہیں ملے گا پھر بھی پتہ نہیں کیسے یہ محبت ہوگی۔۔ میں وہاں سے اٹھ کر چلی گئی میں ہمیشہ یہ بات کہتے ہوئے بہت دکھی ہو جاتی تھی ۔۔
***********
آج مجھے عجیب سی خوشی تھی ہاں ڈر تھا۔۔ جب امی گئی تھی پر نا جانے بعد میں کیوں عجیب سی سرشاری کی کیفیت تھی ۔۔ہاں میں نے پا کر ہی رہنا تھا  اب وہ صرف میری ہو گئی تھی میں نے وہاں جاکر ربائشہ کو کال کی شاید اس لیے کہ مجھ سے صبر نہیں ہو رہا تھا۔۔ اور تب مجھے حیرت کے ساتھ خوشی بھی ہوں جب میں نے اس کی آواز سنی ۔۔۔ہاں میں بہت بے تاب ہو رہا تھا اس کی چاہ میں ۔ہاں میں بہت پوزسو  ہو رہا تھا میں چاہ رہا تھا کہ وہ صرف میری ہوں میں اس پر حق رکھتا ہوں ۔۔ ہاں تب پہلی دفعہ میرا دل اتنا بے قابو ہوا تھا جب میں نے اسکو کیٹ کے پاس کھڑے دیکھا تھا  ۔۔۔۔
پہلی دفعہ میرا دل بہت تیز رفتار سے دوڑا تھا ۔۔
صرف ایک پل دیکھا تھا پر نا جانے کیوں وہ پل اس کا سحر  اس میں میں گرفتار ہوچکا تھا۔ ۔نہ جانے کیا کشش تھی اس میں میں بہت ہی اچھا تھا شاید دنیا میں ایک کامل حسن وہی تھا ۔۔
ہاں لوگ نہیں مانیں گے میری بات کو کیوں کہ وہ میری آنکھوں سے نہیں دیکھ سکتے اور ابھی میرے ذہن میں روبائشہ کے الفاظ تھے ۔۔
"بھائی آپ کی پسند بہت اچھی ہے مجھے خوشی ہوئی یہ دیکھ کر کہ آپ انسان کے اندر خلوص کو کتنی زیادہ اہمیت دیتے ہیں ۔۔اور جب دو لوگوں میں روح کا رشتہ ہوتا ہے تو ساری دنیا بھی ان کو توڑنا چاہے پھر بھی وہ ایک ہوتے ہیں کیونکہ وہ ایک دوسرے کے لئے بنے ہوتے ہیں ۔۔میں نے اس کی آنکھوں میں آپ کا عکس دیکھا ہے بھائی ۔۔۔"
میں کبھی روبائشہ کی یہ الفاظ نہیں بھول سکتا تھا ہاں اس کے ڈیڈ مجھ سے کل ملنا چاہتے تھے ماما نے ان کو میرے آفس کا بتا دیا تھا میں بہت پریشان تھا لیکن ساتھ خوش بھی کیوں ۔۔؟؟؟
ہاں اس لیے کیوں کہ میں جانتا تھا میرا جذبہ خالص ہے۔۔ وہ ضرور مان جائیں گے ہاں روکاوٹیں تو آنی تھی پر میں اس راہ کا ہر کانٹا چن لوں گا کسی بھی مشکل کو اس تک پہنچنے کے لئے مجھے سرخرو کرنا پڑے گا اور میں اتنا جلدی جھکو گا بھی نہیں ۔۔۔اب میں اس کو سکون دوں گا کیونکہ وہ میری ذمہ داری ہے ۔۔۔
ہاں ایک چیز ہے جو مجھ سے نہیں ہو پائے گی کہ میں کبھی کھل کر اظہار نہیں کر سکوں گا ۔۔اتنا تو سمجھ ہی لے گی ۔۔محبت  بولی نہیں جاتی بلکہ کی جاتی ہے ۔۔
*******
میں ساری رات سو نہ سکیں ابھی دو بج رہے تھے پتہ نہیں اس دفعہ کیا ہوتا ہے پتہ نہیں جب کل یہ بات بابا   دادا ابو اور پھوپھو کے کورٹ میں رکھتے ہیں تو کیا ہوتا ہے۔۔۔ ہر دفعہ کی طرح اس دفعہ بھی میرے مستقبل کے ساتھ کھیلتی ہیں۔۔ اور مجھے اتنا پتا ہے کہ ماما بابا کو ایک جانگ لڑنی ہے اور میں جانتی ہوں کہ وہ دونوں لڑیں گے ۔۔آج سے تین سال پہلے وہ چپ ہوگئے تھے نہیں لڑی تھی میرے لئے ۔۔
پر اب میں جانتی تھی وہ کسی کو میرے ساتھ کھیلنے نہیں دیں گے اور پھر بھی مجھے ڈر تھا نہ جانے کیا ہونا تھا کیا طعنے ملنے تھے اور پھر جو برادری کی باتیں تھی میں سوچ میں غرق تھی کہ ایک دم فون بجا اسی نمبر سے میسج تھا ۔۔۔
"محبت کی جنگ لڑنے کے لیے انسان کو حوصلہ چاہیے ہوتا ہے جب محافظ ساتھ ہوا کرتے ہیں تو گھبرایا نہیں کرتے بہادر لڑکی ۔۔۔"
یہ میسج پڑھ کر میری آنکھوں سے آنسو نکل آئے کیسے کوئی مجھے جان سکتا ہے ۔۔
پھر ایک دم دوبارہ فون بجا ۔۔
"جن کے ساتھ روح کا رشتہ ہوا کرتا ہے ان کو جاننے میں وقت نہیں لگتا ان کے دل میں ہر اٹھنے والا خیال پتہ چل جاتا ہے ٹیلی پیتھی کی ضرورت ہی نہیں پڑتی ۔۔۔"
ایک اور دفعہ مجھے حیرت کا جھٹکا لگا تھا مجھ سے روکا نہیں جارہا تھا میں نے فوراً میسیج لکھا اور بھیج دیا۔۔
" تم شاہ زیب ہو۔۔"
میں بہت ہمت کرکے یہ لکھ پائی تھی ۔۔۔
"محافظ بتایا نہیں کرتے۔۔"
دس منٹ بعد ہی میسج آیا میں پھر جھنجھلا گئی تھی ۔۔۔
"پلیز بتا دیں میں ویسے بھی بہت پریشان ہوں "
میں نے دوبارہ یہ لکھ کر بھیجا ۔۔
تھوڑی دیر تک انتظار کرتی رہی کوئی جواب نہیں آیا میں نے فون بند کر دیا پانچ منٹ بعد ہی بیل بیچنے لگی اسی نمبر سے فون آ رہا تھا میں نے کچھ سوچ کر اٹھا لیا ۔۔۔
دوسری طرف خاموشی چھائی ہوئی تھی پھر تھوڑی دیر بعد دوسری طرف سے آواز آئی ۔۔۔
"ہیلو آپ کیسی ہیں۔۔؟"
کوئی بہت گھمبیر اور خوبصورت آواز تھی ۔۔
میں ایک دم چونک گئی ہاں یہ شاہ کی آواز سے بھی زیادہ پیاری تھی ۔۔اور یہ نہیں تھا عجیب سحر تھا عجیب سا روب اور دبدبہ تھا آواز میں  ۔۔
مجھے لگ رہا تھا کہ میں اسے اس کی آواز کے آگے ہی فنا ہو جاؤں گی ۔۔۔
"سوچ لیں جس محافظ کی آواز نے اپنا سحر دکھایا وہ خود کیسا ہوگا اسی لئے کہہ رہا ہوں میرے ہاتھ میں ہاتھ دے دیں سارے کانٹے اٹھا لوں گا ۔۔۔"
پھر وہی آواز ابھری اور ایک دفعہ پھر میں اس آواز میں ڈوب گئی لاجواب ہوگئی تھی ۔۔
"کیسی ہو۔۔"
دوسری طرف سے پھر پوچھا گیا بہت مشکل سے میں نے خود پر قابو پایا تھا ۔۔
"ٹھیک ہوں ۔۔"
میری آواز بہت آہستہ تھی۔۔
" تمہاری زبان بھی جھوٹ کا ساتھ نہیں دے رہی پریشان کیوں ہو ۔۔؟"
دوسری طرف سے پھر پوچھا گیا پھر وہ خوبصورت سی آواز اور اسکا سحر ۔۔
"میں پریشان ہوں ۔۔"
بے اختیار میرے منہ سے نکلا تھا ۔۔
"کیا کرو ڈر لگ رہا تھا سب مجھے بدکردار کہیں گے ہر کوئی سمجھے گا کہ میں نے ماں باپ کو مجبور کیا ۔۔"
بے اختیار سچ میرے منہ سے نکل آیا تھا۔۔ ہاں میرے آنسو بھی نکلنے لگے تھے مجھے کیا ہو گیا تھا میں تو بہت مضبوط تھی میں نے کیسے آنا گرا دی تھی اپنی۔۔
" میں کیسے کسی اجنبی سے اپنے دل کے خیالات شیئر کر سکتی تھی ۔۔بولنے کے بعد احساس ہوا تھا ۔۔
تھوڑی دیر بعد دوسری طرف سے آواز ابھری ۔۔
"اپنوں کے سامنے آنا نہیں ہوتی سارے غم اور دکھ کھول کر بتا دو۔۔ ہلکی ہو جاؤ گی میں سب کچھ سنبھال لوں گا کوئی نہیں بولے گا میں ہر زبان خاموش کروا دوں گا پر تمہیں مجھ سے ایک وعدہ کرنا ہوگا ۔۔۔"
"کیا ؟؟؟"
بے اختیار میں پھر بول اٹھی تھی ۔۔
"تم ان لوگوں کے لئے نہیں روگی مضبوط بنو گی تو ان کے لیے آنسو نہیں بہاؤں گئی تنہائی میں بھی نہیں ۔۔تم یاد رکھنا تمہارے آنسو سے تمہاری تکلیف سے مجھے بہت درد پہنچتا ہے میری خاطر ۔۔۔"
پھر ایک سحر تھا جو ساحر کر چکا تھا ۔۔۔
"آپ کون ہے۔۔؟"
میں نے پھر پوچھا دوسری طرف سے مکمل خاموشی تھی ۔۔
"آپ کو کس نے میرے خوابوں کے بارے میں بتایا کس نے آپ کو شاہ کے بارے میں بتایا ۔۔اور آپ کیوں کہہ رہے ہیں کہ میں ہا کر دو اگر آپ شاہ نہیں تو کون ہے ؟؟"
میں نے جھنجھلا کر پوچھا۔۔
" اپنے دل سے پوچھو دل گواہی دے دے گا ۔۔"
دوسری طرف سے سنجیدگی سے کہا گیا ۔۔
"دل تو کہتا ہے کہ آپ شاہ زیب ہی ہو۔۔"
میں نے ہمت کر کے کہہ دیا دوسری طرف پھر خاموشی چھا گئی ۔۔
"پلیز ہاں یا نہیں کردیں ۔۔"میں نے پھر کہا
"تم خود ڈھونڈو اگر تم اس میں محافظ کی جھلک نظر آ گئی تو سمجھ لینا پا لیا ۔۔"
پھر وہی سحرتھا ۔۔
"خداحافظ سوجانا پرسکون ہو کر تمہاری پریشانیاں میں نے لے لی۔۔"
یہ کہہ کر فون بند ہو گیا تھوڑی دیر تو میں اسی آواز میں گم رہی ۔۔
ایک دم مجھے احساس ہوا کہ مجھ سے بات کرکے پرسکون ہو گئی ہوں۔ ۔ پھر میں سونے لیٹ گئی اور انجانے میں ہیں اس کی کہی بات پر عمل کرنے لگی مجھے واقعی نیند آگئی تھی ۔۔
*******
آج میں نے پکا ارادہ کرلیا تھا ہمیں ہر حال میں اس سے پوچھوں گی کہ کیوں مجھے کال کرتا ہے ؟؟؟
کیا وہ ہی ہے ہاں مجھے ہر حال میں پتہ کرنا تھا اور یہ برداشت نہیں کر سکتی تھی پر اگر وہ نہ ہوا تو ۔۔۔تو کیا زیادہ سے زیادہ اس نے سنا ہی دینا تھا کچھ نہیں ہوتا اب تمہیں پتا کرکے ہی رہوں گی ۔۔۔
میں اپنے آپ سے لڑ رہی تھی آخر میں نے ہمت کر کے کیفیٹیریا میں قدم رکھ لیا مجھے پتا تھا کہ وہ اس وقت کیفیٹیریا میں ہی ہوگا اور وہ مجھے نظر بھی آ گیا کافی کا کپ پکڑے آرہا تھا شاید ٹیبل ڈھونڈ رہا تھا  ۔۔۔۔
میں بھی اس کی طرف چلی گئی بہت ہمت کرکے میں نے کہا ۔۔
"بات سننے۔۔"
میں اس کے پاس کھڑے ہوتے ہوئے کہنے لگی پھر اس نے سر اٹھا کر بھی نہ دیکھا اگنور کرکے آگے چل دیا ۔۔
اتنا تو مجھے بھی پتا تھا کہ اسکو آواز آ گئی ہے پر اگنور کیوں کیا یہ میں جان نہ پائی تھی میں ہمت کرکے آگے جا کر کھڑی ہو گئی ۔۔۔۔۔
"شاہ زیب میں آپ سے بات کر رہی ہوں۔ ۔"
میں نے اس کا راستہ روکتے ہوئے کہا میری آواز کافی اونچی ہو گئی تھی  اس کے پاس ٹیبل پر بیٹھے سب لوگ چونک کر مجھے دیکھنے لگے تھے ۔۔
میں نے ایک دم اس کو دیکھا کچھ تھا ان آنکھوں میں تمبیہہ روک رہی تھیں ۔۔وہ آنکھیں پر میں نے نظریں چراتے ہوئے ہمت کرتے ہوئے کہہ دیا ۔۔میں مضبوط تھی ۔۔
"آپ کیوں مجھے میسج کرتے ہیں کیوں تنگ کرتے ہیں کیوں میری پرسنل زندگی میں انٹر فیر کرتے ہیں کیا پرابلم ہے آپ کو ۔۔"
میں اونچی آواز میں بولی دو پل کے لیے خاموشی چھا گئی سناٹا چھا گیا میں نے آنکھ اٹھا کر دیکھا غصہ تھا دکھ تھا یا درد میں کچھ سمجھ نہ سکی تھی ۔۔
"آپ کو کیا لگتا ہے میں اتنا فارغ ہوں۔ ۔ میرے ہزار کام ہوتے ہیں زندگی میں یہ فضول حرکتیں نہیں کرتا ۔۔"
اس کی آواز میں دکھ تھا شاید بے اعتباری کا میں نے چونک کر دیکھا ۔۔
"لیکن پھر وہ کون ہے۔۔؟  آپ کے علاوہ تو کوئی بھی نہیں ہو سکتا ۔۔"
میں نے پھر ہمت کرکے بول ہی دیا ۔۔
"آپ کو سمجھ نہیں آتی مجھے شوق نہیں ہے جھوٹ بولنے کا ۔۔ دوبارہ مجھ سے ایسے سوال نہ پوچھنا اب جو کوئی بھی آپ کو میسج کرے گا تو آپ الزام مجھے لگا دی گئی حد خوش فہمی کی بھی ۔۔"
اس نے غصے سے یہ کہتے ہوئے ایک نظر مجھ پر ڈالیں اور چلا گیا میری آنکھوں سے آنسو نکل آئے تھے ہر کوئی مجھے عجیب نظروں سے دیکھ رہا تھا میں وہاں سے بھاگ گئی تھی ۔۔۔
میں پھر اسی ویران جگہ پر آ گئی تھی بے تحاشا روئی کون ہیں پھر وہ ؟؟مجھے رہ رہ کر میری بےعزتی یاد آ رہی تھی مجھے احساس ہوا کہ کوئی موجود ہے۔۔ کوئی ہے جو مجھے دیکھ رہا ہے نے سر اٹھا کر دیکھا وہاں کوئی نہیں تھا ۔۔
پھر میں اٹھ کر واش روم کی طرف چلی گئی راستے میں مجھے عائزہ نظر آئی عجیب سی تھی وہ لڑکی ۔۔۔دو دفعہ پہلے بھی مجھے شاہ کے متعلق طعنے دے چکی تھی ۔۔ابھی مجھے دیکھ کر میرے قریب آئی ایک زہریلی سے مسکراہٹ اچھالیں سلام کرنے کے لیے ہاتھ آگے بڑھایا ۔۔۔
"اوہو۔۔!!  کافی بڑا کارنامہ انجام دیا کل شاہ کی امی تمہارا رشتہ لینے آئی تھی نہ اور کچھ دنوں بعد منگنی لیکن اتنی خوش نہ ہو ۔۔۔اس کا تو پہلے بھی ریکارڈ ہے منگنی توڑنے کا جب بچپن کی توڑ دی تو پھر تم کیا صرف چار دن کی چاندنی ۔۔۔۔"
یہ کہہ کر وہ چلی گئی اور میں سن رہا کے ایک دم نرمین میرے پاس آئی ۔۔۔
"کیا ہوا تمہارا منہ کیوں کھلا ہوا ہے۔۔"
نرمین  نے مجھے حیران دیکھتے ہوئے کہا ۔۔
"عائزہ کو کس نے بتایا رشتے کی بات ایک پل کے لئے میری آواز کانپی تھی ۔۔
نرمین ایک دم گھبرا گئ ۔۔
"سوری یار میں نے غصے میں کہہ دیا تھا صبح یہ بہت زیادہ فری ہو رہی تھی کہہ رہی تھی کہ میں دیکھتی ہوں شاہ کیسے مجھ سے بچتا ہے مجھے غصہ آگیا میں نے کہہ دیا وہ تم سے شادی کرنا چاہتا ہے اس کی امی کل حیا کے گھر بھی گئی تھی تمہارے پاس کبھی نہیں آئے گا کیونکہ وہ کسی اور سے محبت کرتا ہے ۔۔۔"
نرمین نے گھبراتے ہوئے کہا اور میں تم سمجھ گئی تھی کہ سب  مجھے کیوں عجیب نظروں سے دیکھ رہے ہیں ہاں یہ بات سب تک پہنچ چکی تھی ۔۔
میں ایکدم وہاں سے بھاگ گئی وحشت ہو رہی تھی میں واشروم میں آ کر رونے لگی نرمین آئی اس نے آکر مجھ سے پوچھا کہ کیا ہوا ۔۔۔۔
"نرمین میں سب کے سامنے بےعزت ہوگئی ہیں وہ آرام سے بات کر لیتا کیوں کیا ۔۔؟ میں نے صرف ایک بات پوچھنی تھی نہ۔۔ اب میں کیسے سب کو فیس کروں گی ۔۔لوگ پتہ نہیں کیا سمجھیں گے۔۔"
میں پھر رونے لگی تھی آج پہلی دفعہ تھا کہ میں نرمین کیا کے روئی تھی شاید خود پر کنٹرول ہی نہیں کر سکی تھی میرے ساتھ جو ہوا تھا۔۔۔۔ کہ کسی کی نظروں کی تپش کا ایک دم احساس ہوا کوئی مجھے دیکھ رہا ہے ۔۔۔واش روم کا دروازہ کھلا ہوا تھا اور باہر شاہ کھڑا مجھے ہی دیکھ رہا تھا صرف ایک پل کے لئے میری اور اس کی نظریں ملی اور پھر وہ ایک دم آگے چلا گیا ۔۔
مجھے غصہ آنے لگا تھا میں کیوں رو رہی تھی ہاں مجھے لگ رہا تھا میں حوصلہ کھو دو گی ۔۔۔
**********
میں بہت تھک چکی تھی ۔۔میں نے بابا کو کال کر دی ہاں میں بھی سکون چاہتی تھی ایک کلاس رہتی تھی پر میرے سر میں شدید درد ہورہا تھا میں گیٹ کے پاس آ کر کھڑی ہوگئی دو منٹ بھی نہ گزرے تھے کہ دم کوئی گاڑی میرے پاس سے کچھ گزری ۔۔یہ کیا یہ تو شاہ تھا کیا یہ بھی جا رہا تھا پر کیوں ۔۔؟؟
ایک دم میں نے اپنی سوچوں کو بدلا مجھے کیا یہ جو بھی کرے میرے ذہین میں ۔۔پھر ایسی باتیں چلنے لگی ۔۔
*******
آج میں بہت پریشان تھا دماغ تو میرا اسے کھول گیا تھا جب میں نے عائزہ کو طعنے دیتے سنا تھا اس کو۔۔ ہاں جو بھی کروں اس نے یہ بات پوری یونیورسٹی میں مشہور کر دی تھی اوپر سے حیا کا وہ سوال یعنی اب جو کوئی بھی اس سے میسج کرے گا وہ چوراہے پر کھڑے ہو کر مجھے کہنے لگی ہاں مجھے بہت افسوس ہے کہ وہ روئی تھی میں اس کی روتی ہوئی آنکھیں کبھی نہیں بھول سکتا مجھے دو گھنٹے بعد آفس جانا تھا آج مجھے اس کے ڈیڈ  سے ملنا تھا پہلے تو مجھے یہی سمجھ نہیں آرہی تھی کہ کیا کہوں گا میں اس کے ڈیڈ کو ۔۔ میں ان  کو سب سچ بتا دوں گا کیونکہ رشتے سچ کی بنیاد پر رکھے جاتے ہیں جھوٹ پر نہیں میں کچھ سوچتے ہوئے تیار ہونے لگا ۔۔
*******
میں آفس میں بیٹھا تھا کہ بیل بجی میں سمجھ گیا تھا اٹھ کر میں وزیٹنگ روم میں چلا گیا سامنے ہی اس کے ڈیڈ بیٹھے ہوئے تھے ۔۔
میں ان کے سامنے والے صوفے پر بیٹھ گیا تھوڑی دیر تک رسمی بات چیت چلتی رہی اس کے بعد ہم اصل بات  پر آئے ۔۔
"انکل میں چاہتا ہوں آپ کو سب اصلیحت بتا دو پھر آپ کوئی فیصلہ کریں میری بچپن سے انگیجمنٹ ہوگئی ہے میں شروع سے ہی راضی نہیں تھا بہت فرق تھا میرے مزاج میں میں کبھی اس کے ساتھ نہیں رہ سکتا تھا یہ بات مجھے شروع سے پتا تھی ۔۔پھر جب یونیورسٹی میں آپ کی بیٹی کو دیکھا (میں ایکدم ہچکچایا تھا پر توازن رکھ لیا تھا )مجھے بالکل یوں لگا ایسی ہی کوئی لڑکی میں چاہتا ہوں میں ظاہر پرست نہیں ہیں میں یہ کبھی نہیں کہوں گا کہ میں کوئی بہت عشق کرتا ہوں ۔۔بس میں آپ سے صرف یہ ریکویسٹ کروں گا کہ مجھے مایوس نہ کرنا ۔۔"
انہوں نے مجھے جانچتے ہوئے دیکھا گھر والوں کے آگے کب تک سٹینڈ کرو گے ۔۔"میں نے  ایک دم سر اٹھا کر دیکھا ضرور ان کو میرے ڈیڈ کے آگ کرنے والی بات پتا چل گئی ہوگی ۔۔
"جب تک مان نہیں لیتے۔۔دیکھیں آپ کی بیٹی کے لئے نہیں کروں گا تو کل کسی بھی لڑکی سے شادی کرنے کے لیے مجھے یہ سب کرنا پڑے گا اب ہر طرح سے تسلی رکھیں میں فائنشلی بھی  مضبوط ہو ۔۔"
پھر انہوں نے جاب کے بارے میں کچھ باتیں کی اور اٹھ گئے ۔۔۔
"پلیز مجھے مایوس نہ کرنا میں سنبھل نہیں سکوں گا ایک دفعہ مجھ پر بھروسہ کرکے دیکھیں میں کبھی آپ کی بیٹی کو تنہا نہیں کروں گا ۔۔"
اس سے زیادہ میں کچھ نہیں بول سکتا تھا ہاں میں وہ جذبہ بتا تو نہیں سکتا تھا نہ ۔۔۔۔
پر یہ بات شاہ نہیں جانتا تھا کہ جو بات وہ بتا نہیں سکتا وہ اس  کی آنکھیں بتا دیتی  ہیں ہاں وہ سب  سب سچ وہ آنکھیں بول دیتی ہیں ۔۔
Please give me your feedback also..
Sorry for delay of episode ..!!
***********-------------* **********

Bạn đang đọc truyện trên: AzTruyen.Top