جھٹکا
Asalam O Aalikum here's new ep of Zindagi Eik Khwab
Enjoy it and also give your review in comments
***********************************
صبح سوات پہ بہت خوشگوار اتری تھی. ولا کے دائیں طرف پہاڑوں کی وادی ایک شان سے کھڑی دکھائ دیتی تھی. ابھی سورج نکلنے کا منظر تھا. سورج نے انگڑائ لینا شروع کی تھی اور ٹھنڈا, پرسکون نیلا آسمان کسی بھی ذی رخ کو کھوجانے پر مجبور کردیتا تھا. منظر بہت صاف تھا. دور دور تک نظر آتا ہرا بھرا سبزہ, اور اس سے پیوستہ دکھائی دیتی دھند میں لپٹی برف کی ھلکی سی چادر اوڑھے شان سے کھڑی پہاڑیاں بہت ہی خوبصورت منظر پیش کر رہی تھیں.... پہاڑوں کے درمیان سے بہتی آب شار قدرت کو حُسن بخش رہی تھی........
صبح کا سورج طلوع ہوۓ دو گھنٹے گزر چکے تھے
ولاکے اندر ایک کمرے میں وہ ابھی تک سوئی ہوئی تھی... وہ کمرا سادہ سا تھا... لیکن صاف ستھرا تھا... اچانک کوئی کمرے کا دروازہ کھول کر اندر آیا.... اور اُسے اٹھانا شروع کر دیا...
ماہین اُٹھ جاؤ یار کب تک سُوتی روح(suti rooh) بنی رہو گی...
کیا مسئلہ ہے... یار ہم کو سونے دو نا... ایک سنرے(sunday) کو ہی تو ہماری hospital ہسپتال سے چھٹی ہوتی ہے وہ بھی تم ہم کو سونے نہیں دیتا.....
خان بابا بُلا رہے ہیں تمہیں...
علینہ کی آواز میں کچھ تو ایسا تھا کہ اُسے نا چاہتے ہوئے بھی اُٹھنا پرا.....
خیریت تو ہے نا... مجھے کیوں بُلا رہے ہیں خان بابا؟... ماہین نے علینہ سے پوچھا.
ہمممم....
پتا نہیں..... ویسے ہم سب کے لیے تو خیریت ہے.... تمہارے لیے پتا نہیں.... علینہ نے جواب دیا..
یا اللہ صبح صبح یہ لڑکی ایسی باتیں کیوں کر رہی ہے... ماہین بس سوچ کر ہی رہ گئی.... اچھا تم چلو میں فریش ہو کر آتی ہو میری جان... .... اُس نے علینہ سے کہا..
ٹھیک ہے لیکن دیر مت کرنا... خان بابا کا تو پتا ہی ہے تمہیں....
ہاں ہاں جانتی ہوں... اب جاؤ بھی.... اور پھر ماہین خود بھی فریش ہونے چلی گئی..
***********************************
خان بابا کے چار بچے تھے... تین بیٹے اور ایک بیٹی... تینوں بیٹے ایک ہی گھر میں رہتے تھے... پختونوں میں یہ نظام ہوتا ہے کہ وہ اکٹھے joint family system میں رہتے ہیں....
سب سے بڑے بیٹے کا نام شہباز خان. ان کی بیوی کا نام ایمن خان... ان کے دو بچے تھے.. آدم اور علینہ..
دوسرے بیٹے کا نام یوسف خان. ان کی بیوی زرمینے خان..... ان کے بھی دو بچے.... ماہین اور قیصر....
تیسرے بیٹے کا نام احمد خان. ان کی بیوی مہر خان اور ان کے تین بچے..... اذان، مریم اور دانیال...
اور ان کی بیٹی حرا بی بی.... ان کے دو بچے... پلوشا.. اور انیز..
خان بابا کا سارا خاندان ہی تقریباً پڑھا لکھا تھا.... اور سب بچے جوان تھے
خان مینشن میں ایک بات ہے جو ہر حال میں مانی جاتی ہے
یہاں سب اپنا کام وقت پر کرتے ہیں اور جو جس کا کام ہو وہ وہی کرتا ہے..
گھر میں ہر فیصلہ خان بابا کے حکم کا پابند ہوتا ہے
ماہین جب فریش ہو کر نیچے آئی تو dinning room بڑے کمرے میں تقریباً سب ہی مرد حضرات موجود تھے سواۓ قیصر.. جو کہ ماہین کا بھائی تھا اور آدم کے... جو کہ ماہین کے تایا شہباز خان... جنہیں ماہین کا کا کہتی ہے ان کے بیٹے کے...
ماہین جب dinning میں آئی تو ناشتا لگ چکا تھا
اس نے سب کو سلام کیا اور ناشتا شروع کیا.
"ماہین تمہیں یاد ہے جب تم میڈیکل کالج میں داخلہ لینے جا رہی تھی تو میں نے تم سے وعدہ لیا تھا کہ میں تمہیں داخلہ کی اجازت دیتا ہوں مگر تمہیں میری بات ماننی ہو گی"..... خان بابا نے ماہین سے کہا.
جی خان با با یاد ہے... اس نے کہا... لیکن دل ہی دل میں وہ دعا مانگ رہی تھی کہ خان بابا مجھ سے کچھ ایسا نا مانگ لیں جو میں دے نا سکوں....
چلو ٹھیک ہے.. پھر میں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ تمہاری اور ادم کی منگنی کر دی جائے اور ساتھ نکاح بھی...
ماہین کو خان بابا کی بات سمجھنا مشکل لگا... اور ایک دم ماہین کے منہ سے نکلا...!!!!!! ???? What
خان بابا میں ادم سے نکاح نہیں کر سکتی.... ہم دونوں مختلف ہیں ایک دوسرے سے
ماہین .stay in ur limits ... خان با با نے اونچی آواز میں کہا.... ان کی آواز سے dinning room میں سناٹا چھا گیا...
لیکن خان بابا میری اور اس کی سوچ میں زمین آسمان کا فرق ہے...
بس جو میں نے کہ دیا وہی ہو گا.. تمہاری شادی ادم سے ہی ہو گی..... سب تیاریاں شروع کرو...
خان بابا حکم دے کر چلے گئے... اور پھر سب آہستہ آہستہ چلے گئے...
ماہین وہیں بیٹھی رہ گئ...... اس نے سوچ لیا تھا کہ اس کو ادم سے شادی نہیں کرنی چاہیے اسے ادم سے اس بارے میں خود ہی کیوں نہ بات کرنی پڑے...... ہاں وہ اب ادم سے خود بات کرے گی.....
**********************************
ادم اس وقت آفس گیا ہوا تھا..... ورنہ ماہین تو ابھی ہی جا کر اس کا سر پھاڑ دیتی کہ وہ یہ کیا سن رہی ہے..... ادم اتنا برا انسان نہیں تھا جتنا ماہین اس کو سمجھتی تھی.... ویسے اگر دیکھا جاتا تو ماہین بھی اپنی جگہ صحیح تھی... ماہین کو وہ اس لیے برا لگتا تھا کیونکہ وہ اس کے ہر معاملے میں ٹانگ اڑاتا تھا.... ماہین کہیں بھی جانے کا کہتی... چاہیے وہ کالج ٹریپ ہی کیوں نہ ہو... ادم اس کے خلاف فیصلہ دیتا.... اور پھر ماہین نہ جا پاتی..... اور خان بابا بھی سب سے زیادہ ادم کی ہی سنتے تھے...... ادم اپنا ہر کام بہت اچھے طریقے سے کرتا تھا.... اس کی کوئی چیز اِدھر سے اُدھر نہ ہوتی تھی... وہ اپنے کمرے میں بھی کسی کو نہیں جانے دیتا تھا... یہاں تک کہ ایمن (ادم کی ماما) کو بھی نہیں.... لیکن ایک بات تھی کہ اگر کبھی ماہین کسی کام سے اُس کے کمرے میں چلی جاتی تو وہ ماہین کو کچھ نہیں کہتا تھا..... حالانکہ ماہین اور اس کی لڑائی بھی سب سے زیادہ ہوتی تھی......
ادم چھ فت ایک انچ لمبا نوجوان..... کھڑی ناک جس پر ایسے لگتا تھا جیسے غصہ ہو... لیکن... ایسا نہ تھا وہ.... سینڈ گرے(sand grey) کلر کی آنکھیں جو کہ بہت خوبصورت تھیں اور کسی کو بھی اپنے اندد کھو جانے کی صلاحیت رکھتی تھیں..ہلکے گلابی ہونٹ..... .. گورا رنگ... وہ زیادہ تر چپ ہی رہتا تھا.... اس کی پرسنیلٹی بہت ہی خاص تھی.... 😍
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
***********************************
Chap kese laga
And
Now you guys can follow me on Insta my Insta account is
Edit by @sidrasheikh123
Bạn đang đọc truyện trên: AzTruyen.Top