جانے دے مجھے

جانے دے مجھے،
میرے خواب چھو لینے دے مجھے۔

میں ہو ایک پرندہ،
اوڑھنے دے مجھے۔

نہ کر قائد اس چار دیواری میں،
مجھے اوڑھنا ہے اونچا، کھلے آسمانوں میں۔

جانے دے مجھے،
جانے دے مجھے۔

میں اونگا لوٹ کر،
کر یقین میرا،
ہوں میں صرف تیرہ پر ابھی مجھے اوڑھنا ہے۔

کھوج نہ ہے مجھے خود کو،
چہنا ہے مجھے آسمان۔

تیرنا ہے سمندر کے پانی میں،
کڑکڑاتی بجلی اور طوفانوں کے ساتھ۔

جانے دے مجھے،
میرے خواب جینے دے مجھے۔

جانے دے مجھے،
جانے دے مجھے۔

~~~~~~~~~~~~

Bạn đang đọc truyện trên: AzTruyen.Top