part 2
میں ابھی آدھے راستے میں تھا کہ ایسا لگا جیسے کوئی پیچھا کر رہا ہے میں نے پیچھے بیک ویو مرر میں دیکھا تو وہی لڑکی تھی ۔۔۔
لڑکی نہیں چڑیل کہنا زیادہ صحیح ہے ۔۔۔ کرتی رہے پیچھا مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا میں نے اپارٹمنٹ کے ساتھ جاکر گاڑی کھڑی کی تھی میری حیرت کی انتہا نہیں رہی یہ دیکھ کر کے اس نے بھی میرے پیچھے ہی گاڑی کھڑی کی اور دوسرے اپارٹمنٹ کے سامنے روک دی ۔۔
اور آخری دفعہ جو حیرت کا جھٹکا لگا وہ سب سے برا تھا کہ اس کا اپپرٹمنٹ میرے ساتھ تھا یہ لڑکی ہر پل حیران کردیتی تھی ۔ خیر جو بھی تھا مجھے نفرت کی انتہا تک نفرت تھی اس سے ۔۔۔۔
******
صبح یونیورسٹی میں پھر لیٹ پہنچا۔۔ ایک شان بے نیازی سے کلاس میں داخل ہوا پر یہ کیا ایک ہی سیٹ خالی تھی اور وہ بھی آس چڑیل کے پاس یہ کیا ہو رہا تھا میرے ساتھ زندگی میں ایسا کبھی نہیں ہوا تھا پر مجھے کیا ۔۔۔
یہی تو مزہ آنا تھا جب مقابل سامنے ہو میں آرام سے گیا اپنا بیگ رکھا ۔۔ وہ بیچاری تھوڑا سا کھسک گئی پر میں مزے سے بیٹھ گیا اور وہ کونے پر بیٹھی ہوئی تھی اب یہ تو ہونا تھا ۔۔۔۔
"آج نیو پروجیکٹ کے لئے گروپ آسائن ہونگے 1 ویک ہے آپ لوگوں کے پاس پروجیکٹ ختم کرنے کے لیے ۔۔"
میں لاپرواہی سے سب سن رہا تھا ۔۔۔"
دو یا تین لوگوں کا گروپ ہوگا سر کے لفظ مجھے چونکا گئے تھے ۔۔۔
کہیں اس چڑیل کا اور میرا گروپ ایک نہ ہو استغفراللہ ایسا نہیں ہوسکتا پورا ہفتہ اس کے ساتھ کام کرنا یہ عذاب تھا میرے لیے ۔۔۔
میر حنان اور پریشان ہو یہ ممکن نہیں تھا اگر یہ گروپ بن گیا نہ تو حوریہ شاہ تم اپنی خیر مناؤ میر حنان بخشنے والوں میں سے نہیں تھا ۔۔۔
"میر حنان اور حوریہ شاہ آپ دونوں کا ایک ہی گروپ ہے یہ آواز میرے کانوں میں عذاب کی طرح کونجی تھی۔۔۔
"never "
میں کھڑا ہوگیا
سر نی مجھے حیرت سے دیکھا "کیوں ؟"
"I'm not comfortable "
سر نہ حیرت سے حوریہ کو دیکھا اس نے بے نیازی سے کندھے اچکا دیے یعنی اس کو کوئی مسئلہ نہیں تھا ۔۔۔۔
سمجھتی کیا تھی یہ لڑکی خود کو چلو جب اس کو کوئی مسئلہ نہیں تو مجھے کیا ۔۔۔!!
پر یہی چیز حوریہ بھول رہی تھی بعد میں یہی گروپ اس کو تڑپانے لگے گا ۔۔
"تھوڑا سائیڈ پر ہو کر بیٹھیں میں ڈسٹرب ہو رہی ہوں ۔۔"
بہت اطمینان سے بولی اور میں حیران تھا اس کی ہمت پر ۔۔۔
یہ زندگی میں کوئی پہلی لڑکی تھی جو میر حنان کو اتنے آرام سے آرڈر دے رہی تھی ۔۔۔ یہی تو بات تھی اس کی کے اگر میر حنان شیر تھا تو یہ کسی شیرنی سے کم نہیں تھی ۔۔
"Oh shut up اب بھکتو "
میں نے کہا تھا اس کو کے میرے ساتھ بیٹھے ۔۔۔
میں بے نیازی سے کہتے ہوئے بیٹھ گیا اس کو سبق سکھانا تھا کہ مقابلہ اور مجھ سے ۔۔۔۔
کلاس کے وقت کا اندازہ نہ ہوا البتہ میں نے اس کو بہت تنگ کیا تھا بدلہ جو تھا۔۔ کلاس ختم ہوتے ہی ایک گروپ ہمارے پاس آیا ہے انہوں نے مسکراتے ہوئے مجھے greet کیا میں حیران تھا کہ یہ کون تھے ۔۔۔
"ہیلو میر حنان ۔۔"
"Excuse me "
انہوں نے طنزا حوریہ کو کہا خیر میں سمجھ گیا تھا حجاب کرنے پر اس کی raging ہونے والی تھی جو بھی تھا وہ deserve کرتی تھی ۔۔۔
اس سے پہلے کہ وہ سے کچھ بول تھے اس نے کہہ دیا ۔۔
"سوری میں جلدی میں ہوں اپنے فرینڈ کے ساتھ جانا ہے۔۔۔"
حوریہ نے میری طرف اشارہ کیا اور یہ بالکل غیر متوقع تھا مجھے لگا تھا میں اس کو ان لوگوں سے بچا کر اس پر احسان کروں گا ۔۔لیکن اس نے مجھے حیران کر دیا تھا واقعی یہ چڑیل تھی ۔۔۔۔
وہ بھاگتی ہوئی میرے تک آئی اور قریب ہو کر بولی ۔۔۔
"زیادہ ایکسائٹڈ ہونے کی ضرورت نہیں تم اور میرے دوست کبھی نہیں ہو سکتا صرف جان بچائی ہے میں نے اپنی ۔۔۔۔۔"
یہ کہہ کر وہ رکی نہیں بلکہ آگے چلی گئی میں نے ایک دم اس کے راستے میں آ کر روکا تم خود کو کیا سمجھتی ہو۔۔۔ نفرت انتہا تک میں نفرت کرتا ہوں تم سے ۔۔۔!!جتنا جلدی تو یہ سمجھ لو تو اچھا ہے اور میرا پیچھا کرنا چھوڑ دو ۔۔۔"
یہ کہہ کر میں وہاں سے چلا گیا ۔۔۔******
آج تو شاید بہت ہی اچھا دن تھا دوبارہ میرا سامنا اس سے ہوا ۔۔ ویسے اس کو تنگ کرنے کا عجیب سا مزا تھا۔۔۔ کیونکہ وہ مقابل کے لئے بہت سخت تھا وہ نہیں جانتا تھا کہ میں کون ہوں ۔۔؟؟؟
میر ایوب شاہ کی بیٹی وہ بیچارہ تو ہر چیز سے بے خبر تھا اچھا تھا یہی تو مقابلہ کرنے کا مزہ آتا تھا جب میں اس کو بے بس دیکھ سکوں ۔۔ یہی تو سکون دیتا تھا اس کو اس طرح دیکھ کر جو خوشی تھی وہ کسی چیز میں نہیں تھی ۔۔۔
This time episode is some how short I am planning a surprise in next episode so .. Wait for the next and give me yr feedback also...!!! 😊😊😊
********-------------*******
Bạn đang đọc truyện trên: AzTruyen.Top