قسط 2

ائیس کیوس می سمرین نے تقریبن ہانپتے تے ہوئے کہا.....

جی فرمائیے.. روحان نے سنجیدگی سے کہا...

وہ کیا آپ سالار کے بھائ لگ تیں ہے سمرین کا لہجا ایسا تھا جیسے سالار سکندر کو سدیوں سے جانتی ہو...

جی آپ کس سالار کی بات کر رہی ہے میں کسی کو نہیں جانتا... روحان نے ناسمجھی سے کہا....

اچھا پھر آپ اتنے ہینڈسم کیسے ہوسکتیں ہیں مطلب اتنا کیوٹ ہائے اللہ سمرین نے چہک تے ہوئے کہا... یقینن سمرین بلا کی موں پھٹ تھی....

شکریہ تعریف کر نے کے لیے موں پر تعریف کرنے والی لڑکیوں سے مجھے سخت چڑ ہے روحان نے چڑ کر کہا....

اچھا پر مجھ سے تو نہیں ہونی چاھیے کیا پتا میں آپ کی امامہ یا حیا ہی نکل آوون سمرین نے ڈھٹائ سے کہا....

یے آپ کن کی بات کر رہی میں نا ان کو جانتا ہوں نا مجھے جاننا ہے روحان نے ناگواری سے کہا....

اففف آٹیٹیوڈ تو دیکھو اففف جہان جیسا سیم سمرین نے زارا سے دھیمی آواز سے کہا....

اب ہمین اجازت دیں میرا خیال ہے کافی باتیں ہوگئ روحان نے اکتاہٹ دیکھائی

ارے رکیں تو آپنا نام تو بتا تے جائین سمرین نے جہٹ سے کہا....

روحان علی حیدر.... روحان کے بدلے نوفل نے جواب دیا....

واو بہت اچھا نام ہے... سمرین نے کہا.....

بس اب چلین سمرین بہت ہوگیا.... ہم سڑک پر کھری ہیں یار چلو اب تم زارا نے کہا....

روحان ان دونوں کو بات کرتا دیکھ جا کے گاڑی میں بھیٹھ گیا مبعادا اس کا فون نمبر بھی نا لے لیں😂

ویسے آپ دونوں کا کیا نام ہے نوفل نے مسکرا کر پوچھا....

کیو بتائ تم کیا چاچے لگ تے ہو میرے سمرین نے پھاڑ کہانے والے لہجے میں کہا....

تو کیا روحان آپکا بھائ لگتا تھا جو آپ نے اس کا نام مجھ سے پوچھا نوفل نے حیرانی سے کہا....

استغفرللہ کھا سے لگتا ہے یے میرا بھائ تم کو یہ میرس ایک منٹ تم نے بھائ کیو بولا میرا دل کر رہا ہے موں نوچ لوں تمھارا سمرین نے غصے سے چیخ کر کہا....

نوفل تم آتے ہویا میں اکیلا چلا جاوں روحان غصے سے داھاڑا....

آرھا ہوں یار اوکے لیڈیز میری یے دعا ہے ہم کبھی نا ملیں.... نوفل یے کھ تا گاڑی میں بھیٹھ گیا.. اور روحان نے گاڑی آگے بھگادی....

اور میری یے دعا ہے تم سے تو نہیں روحان سے ساری زندگی کا ٹانکا فٹ ہوجائے میرا آمین سمرین یے کھ تی زارا کے ساتھ آگے برھ گئ....

************************************

یار آج تو کافی شرمندہ کیا ہے تم نے میں کبھی نہیں لیکے جاونگی تمھے شاپنگ پے زارا نے غصے سے کہا...

کیو تم نے ہی تو کہا تھا کیا پتا مل جائے جہان سکندر راہ چلتے اور اب جب مل گیا ہے تو جیلیس ہورہی ہو سمرین نے ڈھٹائ کی حد ہی کردی....

یار رمضان کا ہی خیال کر لیتی تم اور اس لڑکے کو دیکھو کیسے غصا ہورہا تھا مجھے تو لگ تا ہے تم اس کو ایک آنکھ نہی بھائ زارا نے خفگی سے کہا...

چپ ہی کر جاو تم مجھے سونا ہے اب جاو سمرین نے ٹینشن سے کہا....

ہنہ... زارا پیر پٹک تی دھڑام سے دروازہ بند کر تی چلی گئ.....

پیچھے سمرین بھی سوچوں میں گم ہوگئ....

***********************************

کیا ضرورت تھی اس لڑکی کو میرا نام بتانے کی روحان نے غصے سے کہا....

یار بیچاری نے ایک نام ہی تو پوچھا تھا تو کیا ہوا یار نوفل نے کہا...

جب مینے ہی نہین بتایا تو تم نے کیو بتایا دل کر رہا تمھارا گلا ہی دبا دوں روحان نے دانت پیس کر کہا....

اب ایسے تو دانت نا پیسو مجھے تو ایسا لگ رہا ہے جیسے ان دانتو می میں ہوں اور تم مجھے چبا رہے ہو نوفل نے ماسومیت سے کہا

روحان نا چاھ تے ہوئ بھی ہنس پرا....

کوئ حال نہین تیرا روحان نے کہا...

میرا تو چلو کچھ نا کچھ ہوجائگا اپنا سوچو اپنا... نوفل نے شرارت سے کہا....

کیا سوچوں... روحان نے ناسمجھی سے کہا....

افف دیکھو وہ لڑکی جو ہے نا کیا پتا تمھے بھی اس سے محبت ہوجائ جیسے اس کو ہوئ ہے.... اور نوفل ابھی اور بھی کچھ کھنے والا تھا روحان کو دیکھ کے رک گیا... کیو وہ اس کو کچھ مار نے کے لیے ڈھونڈ رھا تھا.....

وہ جلدی سے بھاگ گیا.....

پیچھے روحان بھی تاسف سے نفی میں سر ہلاتا رھ گیا.....

************************************
امی ایک بات پوچھ نی تھی آپ سے... سمرین نے جہجک کر کہا....

پوچھو اب کونسا نیا مسلاہ ہوگیا امی نے خشمگین نگاہوں سے اس کو گھور کر کہا....

امی مجھے جاب کرنی ہے..... بھیٹھی بھیٹی بور ہوگئ ہوں سمرین نے ھاتھ مسل تے جہجک کر کہا....

کیو کرنی ہے جاب ماشاللہ سے اللہ کا دیا سب کچھ تو ہے ہمارے پاس عمر نے آکے کہا.... جو اس کا بڑا بھائ تھا....

ہان دیکھو تو سہی گھر کا کام تو ہوتا نہین تم سے اور چلی ہے نوکری کر نے.... ہنہ زبیدہ بیگم نے تنظ سے کہا....

پلیز بھائ مجھے جاب کے لیے اجازت دی دیں نا مجھے شوک ہے میں جاب کروں زارا بھی کر رہی ہے سمرین نے عمر سے کہا....

اوکی کر لو بھلے جاب بس اب خوش عمر نے مسکرا کر کہا.....

عمر کیا پاگلوں والی باتین کر رہے ہو یے باھر بھی جا کے ناک کٹوائگی ہماری.... زبیدہ بیگم نے غصے سے کہا.....

کوئ نہین ناک کٹنے والی آپ کی بس مینے ڈھونڈ بھی لی ہے جاب اور میں کل انٹرویو دینے جارہی ہوں سمرین نے اٹل لہجے میں کہا..... اور ہوگئ یے جا وہ جا.....

تمھی نے سر پر چرھا رکھا ہے اس کو کیو دی اجازت زبیدہ بیگم نے عمر کو ڈپٹا.....

امی چھوریں نا چلیں چائے بنا کے دیں مجھے اچھی والی عمر نے کہا....

زبیدہ بیگم پیر پٹک تی کچن میں چلی گئ....

اور عمر بھی پیچھے مسکرا کر رھ گیا.....

************************************

اففف اتنی بڑی کمپنی مطلب ہم یہان جاب کرینگے زارا نے چہک تے ہوئے کہا.....

ہان یہی کرینگے شاید... سمرین نے کہا.....

اور دونوں اندر چلدی ان دونوں کو ویٹنگ روم میں بھٹایا گیا.....

ویٹنگ روم میں بہت ساری لڑکیاں تھی.....

یار دیکھنا مجھے آج جاب کیسے مل تی ہے یے بوس میری خوبصورتی سے کیسے امپریس ہوکے دیتیں ہیں ایک لڑکی نے مغرور لہجے میں کہا.....

سمرین نے اوپر سے لے کر نیچے تک اس کو دیکھا....
موں پے اتنا میک اپ کر کے آئی تھی... جیسے موں پے آٹا لگا ہوا ہو.....

آہم آہم ائیس کیوس می.... سمرین نے گلا کھنکھار کر کہا.....

اس لڑکی نے سوالیا نذروں سے اس کو دیکھا.....

کیا آپ بتا سکتی ہے یے میک جو آپ نے کیا ہوا ہے یے کونسی کمپنی کا ہے سمرین مسکرا کر کہا.....

یے ھدا huda بیوٹی کا ہے لڑکی نے ایسے کہا جیسے دنیا کا سب سے اچھا میک اپ ہو.....

اچھا بہت اچھا میک اپ کیا ہے آپ نے پر ایک راز کی بات بتاوں وہ جو بوس ہیں نا وہ بہت کھروس ہیں دینگے نہین نوکری آپ کو.... کھینگے اتنے میک اپ کے ساتھ آپ فیشن شو کھول لیں سمرین نے مسکرا کر کہا....

اچھا میں ابھی اتار تی ہوں میک اپ وہ لڑکی جھٹ سے ٹونر نکال کر جلدی سے وہی میک اپ اتارنے لگی....

سمرین بمشکل اپنا قہقا روکے بھیٹھی تھی..... زارا کو تو ہنسی کنٹرول کرنا مشکل ہورہا تھا.....

آپ دونوں کو سر بلا رہیں ہے لڑکی نے آکر سمرین اور زارا کو آکر کہا....

تو وہ جلدی سے اس کے کیبن میں گئ....
جہان وہ اپنی وجہیہ پرسنلٹی کے ساتھ بھیٹا موں پے سنجیگی لیے وہ اسے ہی دیکھ رہا تھا.....

آ آ آپ یہان.... مطلب آپ باس ہیں ہے سمرین نے چہک تے ہوئے حیرانی سے کہا۔

آپ پلیز تشریف رکھیں روحان نے اس کی بات یکسر نظر انداز کر کے کہا.....

سمرین یہاں کوئی تماشہ مت کر نا اچھی بھلی جاب ہاتھ سے جائیگی زارا نے اس کے کان میں سرگوشی کی....

سمرین چپ کر کے کرسی ہے بھیٹھ گئ.....

تو کیو کرنا چاھ تی ہیں آپ یے جاب.... روحان نے سنجیدگی سے پوچھا....

بس گھر بیٹھے بیٹھے بور ہورہی تھی تو سوچا انٹرٹینمنٹ ہوجائگی.... سمرین جھٹ سے جواب دیا....

مطلب آپ کو کام سے کوئی سروکار نہیں روحان نے سنجیدگی سے کہا.....

نہین کام تو ہم بہت اچھے سے کر لینگے شکایت کا مو کہ نہین ملے گا آپ کو.. زارا نے کہا...

اچھا دیکھ تیں ہے آپ باھر تشریف رکھیں.... روحان نے کہا.....

دیکھیں جاب تو آپ کو مجھے ہی دینی چاہیے کچھ بھی ہوجائے... سمرین کا لہجا ایسا تھا جیسے وہ روحان کی کوئ رشتے دار ہو....

آپ کو صرف ٹائم پاس کرنا ہے جب کے بہت ساری ایسی لڑکیان ہیں جن اس جاب کی ضرورت ہے... روحان کا لہجا ہنوز سنجیدہ تھا۔۔

نہیں مجھے بھی ضرورت ہے میں بھی بہت غریب ہوں میرے گھر میں کچھ کھانے پینے کے لیے  نہیں میرا بھائی سارا وقت جاب کی تلاش میں پھر تا رھ تا ہے.... سمرین نے کمال محارت سے بات پلٹ دی...

زارا اس کو موں کھولے دیکھ تی رھ گئی.....

ابھی تو آپنے کہا کے آپ صرف انٹرٹینمنٹ کے لیے کر رہی ہے .... روحان نے کہا.....

وہ تو بس ایسے ہی کھ رہی تھی کیو کے مجھے آپ کے سامنے شرم آرہی تھی کھ نے میں کے میں غریب ہوں.... سمرین نے جھوٹ بولنے میں ٹاپ کیا ہوا تھا....

بس کرو لڑکی رمضان کا مہینہ اور اتنا جھوٹ بول تی ہو تم... سمرین نے اس کو شرم دلانی چاھی....

اوکی آپ چلیں باھر میں دیکھ تا ہوں آپ کو کونسی جاب دوں روحان نے کہا.....

تو وہ دونوں باھر نکل گئ.....

پیچھے جو نوفل پردے کے پیچھے تھا باھر نکل آیا.....

اففف یے لڑکی کتنا جھوٹ بولتی ہے.... نوفل نے ہنسے ہوئے کہا.....

ہان اور اس کو لگا میں اس کے جھوٹ کو سچ سمجھ بہیٹھا ہوں روحان نے تاسف سے کہا.....

یار بلا کا عشق وشق تو نہین ہوگیا اس کو تم سے نوفل نے شرارت سے کہا.....

فضول کھ نے سے باز نہین آو گے تم.... روحان نے خفگی سے کہا.....

یار پہر کیا کرتے ہو جاب دیدو گے اس کو... نوفل نے مسکرا کر پوچھا.....

ہان ورنہ میڈم ناک میں دم کردینگی میرے دیکھا نہیں کیسے چہک کر کہا آپ یہاں... اففف کیا ہوگا اس لڑکی کا..... روحان نے تاصف سے نفی میں سر ہلایا.....

Keep supporting
Kashaf

Bạn đang đọc truyện trên: AzTruyen.Top