آخری قسط چاند رات منگنی
رمضان کا آخری ہفتہ چل رہا تھا... سب عید کی شاپنگ میں.... مصروف تھے سمرین نے کافی چکر لگا لیے تھے.... ابھی بھی وہ کمرے میں اپنی ساری شوپنگ چیک کر رھئ تھی تب ہی زور سے چینکھ اٹھی....
ہائے کیا ہوا چینکھ کیو رہی ہو اتنا..... زبیدہ بیگم نے اندر آتے ہوئے کہا.....
امی میری ڈریس نہین ہے بھول گئ میں.... سمرین روہانسی ہوئ......
اوہ تو پہر اتنے گھنٹے کہان مری ہوئ تھی تم..... زبیدہ بیگم نے غصے سے کہا....
میں مری نہین تھی مینے اپنی ڈریس لی تھی پر کہیں بھول گئ ہوں اللہ عید پے کیا پہنو گی مین..... سمرین باکائدہ روتے ہوئے کہا......
اتنے میں اس کا فون بجا.....
ہیلو بیٹا زارا اس کام چور نے اپنا جوڑا کہی بھولا ہوا ہے پتا نہین کہان چھور کر آئی ہے..... زبیدہ بیگم نے زارا کا نمبر دیکھ کے فورن ہی فون اٹھالیا تھا.....
آنٹی کوئ نہیں میری بھی شوپنگ رھ تی ہے آپ اس کو کھیں آجائے میں گاڑی میں ویٹ کر رہی ہوں زارا نے منٹوں میں مصلاہ ہل کر دیا.....
جا بلا رہی ہے زارا تجھے اب نا کچھ چھور کے آنا...ہنہ زبیدہ بیگم یے کھ تی چلی گئ....
پیچھے سمرین بھی موں بنا تی اٹھی کیو کے اس کا بلکل بھی دل نہین کر رہا تھا جانے کا......
پہر اگلے پندرہ منٹ میں وہ دونوں مال میں تھی.....
تو اب تم ڈریس لو تب تک میں دوسری دکان سے چوڑیاں لے لوں... زارا نے کہا....
تو سمرین نے اسبات میں سر ہلایا.....
سمرین نے اپنا پنک کلر کا ڈریس لیا جس پے نفیس سا کام ہوا ہوا تھا... اور اس پے میچنگ جولڑی لی....
اور پیمینٹ کر کے ابھی باھر ہی نکلی تھی کہ کسی سے بڑی طرح ٹکرا گئ......
آہہہہہہہ..... اندھے ہو کیا.... آنکھین یا ٹچ بٹن.... سمرین نے اپنا ماتھا سہلا تے ہوئے غصے سے کہا.....
پر جب ہی اس کی نذر اس شخص پے پری بڑی طرح گڑبڑا گئ....
سوری مینے دیکھا نہین روحان نے معضرت کی....
نہین نہین سر آپ سوری نا کھیں میں ہی اندھی تھی.... سمرین نے جھٹ سے کہا.....
روحان کچھ کھے بنا اندر طرف برھ گیا...... مبعادا یے یہاں بھی نا شروع ہوجائے.....
سنیں.... سمرین نے پیچھے سے کہا.....
جی.... روحان فورن پلٹا....
وہ آپ شوپنگ کرنے آئین ہے.... سمرین نے کہا....
جی آپ کو کیا لگ تا ہے.... روحان اس کے بی تکے سوال پے ناگواری سے کہا.....
روحان...... کسی نسوانی آواز پے دونوں نے مڑ کر دیکھا.....
مجھے گاڑی میں چھور کے تم یہان آگئے.... کسی لڑکی نے پاس آکے روحان سے کہا.....
نہین مینے سوچا تم پیچھے آرہی ہو.... روحان نے مسکرا کر کہا.....
سمرین نے روحان کو اس لڑکی کے ساتھ اتنا فری دیکھ کر ٹھٹک گئ.....
اچھا.... کوئ نہین پر یے کون ہے.... لڑکی سمرین کی طرف متعوجا ہوئ.....
یے میرے آفس میں جاب کر تی ہے..... روحان نے سنجیدگی سے کہا....
اوہ ہیلو کیسی ہے آپ اس لڑکی نے مسکرا کر کہا.....
اب تک تو ٹھیک تھی پر اب ٹھیک نہین ہو... سمرین نے تنظ سے کہا.....
کیا میں سمجھی نہین..... اس لڑکی نے نا سمجھی سے کہا......
آپ سمجھی نہین یا سمجھنا نہین چاھ تی.... سمرین نے پھر سے اسی لہجے میں کہا.....
سمرین یے کیا تریکا ہے بات کرنے کا روحان نے اس کو ڈپٹا......
اوہ اچھا اب آپ مجھے تریکا سکھائنگے بات کر نے کا.... سمرین نے غصے سے کہا......
سمرین چلو زارا جو پیچھے سے یے منذر دیکھ رہی تھی فورن آگئے آئی.....
مس زارا آپ پلیز ان کو تھوری سی تمیز سکھا دیں... روحان نے غصے سے کہا.....
سمرین نے اپنے لب کھولے ہی تھے کے روحان اس لڑکی کو لے کے وہاں سے اندر چلا گیا......
************************************
یے کیا کر رہی تھی تم بوس سے کوئ ایسے بات کر تا ہے.... زارا نے گھر آتے ہی اس کو غصے سے کہا.....
تو تم نے نہین دیکھا اس لڑکی کے ساتھ کیسے فری ہورھا تھا اور مجھ سے تو بات کر تے ہوئے موت پرتی ہے نا اس کو..... سمرین نے غصے سے کہا.....
تو کیا تم اس کی کوئ رشتے دار ہو جو وہ تم سے فری ہو... زارا نے کہا.....
تو پہر وہ لڑکی منحوس کیا لگ تی ہے اس کی کوئ گرل فرینڈ ہی ہوگی اس کی.... سمرین نے اب کی بار دکھ سے کہا.....
تو اس سے تمھے کیا..... وہ کیا بھی کریں اس میں تمھارا کیا جاتا ہے زارا نے کہا....
ہان مجھے تو کوئ فرق نہین پرتا سمرین نے اٹل لہجے میں کہا.....
تم تو پتا نہین کون سی انوکھی چیز ہو... ہنہ زارا غصے سے کھ تی پیر پٹک تی چلی گئ......
***********************************
یار کیا ہوگیا ہے تمھے تم کیو اتنا ٹینشن لے رہے ہو.... نوفل نے اکتا کر کہا......
یار پتا نہین کیو اس کو مینے اتنا کھ دیا.... روحان نے کہا.....
تو سمرین باجی نے بھی بتمیری کی نا تو پہر ہوگیا حساب برابر.... نوفل نے کہا.....
پتہ ہے وہ نوشین سے تنظ سے بات کر رہی تھی.... مجھے اسی وقت غصا آگیا تھا....
نوشین روحان کی بڑی بہن تھی.....
اچھا پھر نوشین آپی کو غصا آگیا ہوگا.... نوفل نے کہا....
نہین ان کو غصا نہین آیا.... بس حیران تھی سمرین کی باتوں سے.... روحان نے اپنا سر دبا تے ہوئے کہا....
اس کا سوچ سوچ کے بڑا حال ہو رہا تھا.....
اچھا روحان ایک بات تو بتاو تمھے اتنی پریشانی کیو ہورہی ہے... نوفل نے شرارت سے کہا.....
ایک لڑکی کو میں نے جھڑک دیا اب پریشانی بھی نا ہو.... روحان نے دانت پیس کر کہا.....
پہلے تو نہین ہوتی تھی.... نوفل نے تفتیش سے کہا.....
کیا مطلب ہے تمھارا... روحان کہا....
وہی جو تم سمجھ نا نہین چاھ تے نوفل نے کہا....
میں کیا سمجھ نا نہین چاھ تا.... روحان نے دوبدو کہا.....
مطلب تمہے محبت ہوگئ.... نوفل نے جھٹ سے کہا.....
کیاااا...... تمھار تو دماغ ہی چل گیا.... ہے مجھے اس موں پھٹ سے محبت ہوگئ ہو ہی نا جائ.... روحان نے غصے سے سر جھٹکا......
مجھے نا اس سچویشن میں وہ گانا یاد آرھا ہے.... نوفل نے کہا.....
روحان نے ناگواری اس کو دیکھا.....
ہوگیا ہے تجھ کو تو پیار سجنا.... لاکھ کر لے تو انکار سجنا.... یے ہے پیار سجنا...... نوفل نے ہاتھ مائیک بنا کے باقائدہ اپنے بی سرے آواز میں گیا......
روحان نے تکیا اٹھا کر اس کے موں پے سے مارا جو اس نے بڑی محارت سے کیچ کر لیا اور بھاگ گیا.....
پیچھے روحان بھی سوچوں میں غم ہوگیا.....
************************************
امی میرا پہلا ختمہ پوڑا ہوگیا.... سمرین نے چہک تے ہوئے آ کہ زبیدہ بیگم کو بتایا.....
اچھا یے تو بہت اچھی بات ہے.... زبیدہ بیگم نے خوشی سے کہا.....
امی میں بھائ کو بتا دوں سمرین یہ کھ تی جانے لگی تو زبیدہ بیگم نے اسے روک لیا....
تم باد میں بتانا فلحال تم ادھر بھیٹھو مجھے تم سے بات کر نی ہے... زبیدہ بیگم کا لہجہ خلاف معمول نرم تھا.....
امی خیر تو ہے نا... سمرین نے اپنی حیرانی زاھر کی.....
ہان خیر ہے بس تمھے دیکھنے کچھ لوگ آرہیں ہے تو ابھی رشتہ پکا نہیں ہوا بس دیکھ نے آرہیں ہے لڑکے والے دیکھیں کیسے ہیں پہر ہم چاھ تے ہیں آگئے برھائیں بات..... زبیدہ بیگم نے تحمل سے کہا.....
سمرین کی جو خوشی تھی ہوا میں اڑ گئ..... اس کے سامنے وہ دشمن جان آکے کھڑا ہوگیا..... پر پہر جو لڑکی اس کے ساتھ تھی اس کو سوچ کر اس نے اپنا خیال جھٹک دیا......
جی امی جیسے آپ کو ٹھیک لگے ویسے ہی کریں سمرین یے کھ تی اٹھ کے چلی گئ اور پیچھے زبیدہ بیگم خوشی سے سرشار ہوگئ......
************************************
وہ اپنے کمرے میں لیٹی ہوئ اپنے ہی سوچوں میں غم تھی کے اس کا فون بجا.... اس نے بنا دیکھے ہی رسیو کر دیا.....
ہیلو.... اس کی آواز بوجھل ہو رہی تھی......
اسلام علیکم.... دوسری طرف ایک مانوس آواز فون میں گونجی.....
کون..... سمرین نے کہا....
جی میں روحان بات کر رہا ہوں.... روحان نے سنجیدگی سے کہا......
سمرین یک دم اٹھ کے بھیٹھ گئ.....
ججججی سمرین نے ھکلاتے ہوئے کہا.....
مس سمرین میں اس دن کے لیے آپ سے معضرت چاھ تا ہوں میں کچھ زیادہ ہی بول گیا تھا..... روحان نے نا چاھ تے ہوئے بھی معافی مانگ لی تھی.....
سر آپ کی طبیعت تو ٹھیک ہے آپ مجھ سے معافی مانگ رہے ہیں سمرین نے بی یقینی سے کہا.....
جی میں اپنی بات بار بار دھرانے کا پابند نہین ہوں روحان پہر اپنی واپس پوسیشن میں آگیا تھا.....
ہائے اللہ یے سالار والی ادا کھاں سے سیکھی آپنے ہائے..... سمرین نے چہک تے ہوئے کہا.....
پیچھے جو نوفل اس کی ساری باتیں سن رہا تھا قہقا لگا کے ہنس دیا......
آپ فضول باتیں بند کریں اب میں رکھ تا ہوں فوں روحان نے کہا......
ایک تو آپ کا اٹیٹیوڈ بھی بلکل جہان جیسا ہے خیر ایک خوش خبری دینی تھی آپ کو...... سمرین نے شرارت سے کہا......
جی کے سی خوش خبری روحان نے ناچاھ تے ہوئے بھی تجسس سے پوچھا......
وہ نا... میری نا.... منگنی ہورہی ہے سمرین نے شرمانے کی بھرپور ایکٹنگ کر تے ہوئے کہا.....
روحان یک دم چونک گیا.....
کیا آپ خوش ہیں..... روحان نے پتا نہین کیو یے سوال پوچھا.....
آپ کو کیا لگ تا ہے.... سمرین کو مزاک سوجھ رہا تھا....
جی بہت مبارک ہو آپ کو...... اللہ حافظ روحان نے یے کھ کے فون رکھ دیا.....
تینکیو تو سن لیتے سمرین نے فون کو گھور کر دیکھا پھر سر جٹھک تی اٹھ کھڑی ہوئ اور بیڈ پے جمپ مارنے لگی بلکل بچوں کی طرح کوئ دیکھ لیتا تو ضرور کھ تا کے یہ پاگل ہے....😂
************************************
روحان بس کر مجھے چقر آرہیں ہے.... نوفل نے اکتا کر کہا..... کیو کے پچھلے ایک گھنٹے سے روحان سارے کمرے میں ٹھل رھا تھا......
نوفل میرا دماغ گھوما ہوا ہے چپ کر جا.... روحان نے اس کو تنبیہ کی......
میرے چپ کر جانے سے کیا ہوگا تو تو اس مرض میں مبتلا ہوگیا ہے..... نوفل نے ہنس تے ہوئے کہا.....
نوفل اس وقت اکیلا چھور دے مجھے دماغ خراب کر دیا ہے تونے میرا روحان نے اکتا کر کہا.....
اوکی میں چلا جاتا ہوں.... نوفل نے مسنوئ خفگی سے کہا...... اور چلتا بنا......
پیچھے روحان بھی اپنی ہی سوچوں میں گم ہوگیا...... تھا....
تب دروازہ کھ کھٹانے کی آواز آئی.....
نوفل چلا جا اکیلا چھور دے مجھے.... روحان نے اکتا کر کہا.....
اتنے میں عابدہ بیگم اندر آئیں.....
ارے امی آپ میں سمجھا نوفل ہے...... روحان ان کو دیکھ کے اٹھ کھڑا ہوا....
تم تو ایسے حیران ہورہے ہو جیسے میں تمھارے کمرے میں آتی ہی نہین..... عابدہ بیگم نے مسکرا کر کہا.....
ارے نہین وہ ابھی ابھی خون پی گیا ہے نا میرا تو اس لیے آپ بھیٹھیں.... روحان نے کہا.... ان کو ھاتھ پکر کر اپنے ساتھ بھٹھایا......
بیٹا مینے تمھارے لیے لڑکی پسند کی ہے تم چلو کل ہم اس کو دیکھ آتے ہیں پھر ہی ہم بات آگے برھائے.... عابدہ بیگم نے نرمی سے کہا....
اوکی امی جیسے آپ کو سہی لگے میں کل آفس سے جلدی آجاونگا روحان نے بنا اعتراض کے کہا.... کیو کے وہ اپنی مان کی کوئ بات نہین ٹال تا تھا......
اوکی پھر تم بھی سو جاو.... میں جاتی ہوں... عابدہ بیگم نے اٹھ تے ہوئے کہا......
تو روحان بھی ڈریسنگ روم میں چلا گیا چینج کر نے.....
************************************
سنو تیار رھ نا لڑکے والے دیکھ نے آرہے ہیں تم ہے زبیدہ بیگم نے سمرین سے کہا.... وہ جو اپنے بال بنا رہی تھی.... ٹھٹک گئ.....
امی کیو دیکھ نے آرہیں ہے مجھے نہین کرنی کوئ شادی وادی سمرین نے موں بنا کہ کہا......
ارے پہلے دیکھ تو لیں تمھے ویسے بھی آتا تمھے کچھ نہین نا ہی کرینگے زبیدہ بیگم نے گویا ناک سے مکھی اُرائ....
امی کیو کرینگے مجھے رجیکٹ خوبصورت ہوں پرھی لکھی ہوں اور کیا چاھیے انہین ہنہ سمرین نے ناک اکھڑا کر کہا.....
ہان بیبی سمجھ گئ اب جاو اور جا کہ تیار ہو....
زبیدہ بیگم نے غصے سے کہا......
جارہی... ہوں سمرین نے کہا... اور اندر چلی گئ.....
اب دیکھ نا میں کیسے ان رشتے والوں کو بھگا تی ہوں..... سمرین نے من ہی من میں کافی پلین بنا لیے تھے......
************************************
سنو وہ لوگ آگئین ہے امی کھ تی ہے سلیکے سے دپٹا ماتھے پے سجائے... چائے لیکے آو... ماہم نے آکر کہا.....
یار مجھے نہین کرنا یے سب.. سمرین نے موں بنا کے کہا......
کچھ نہین ہوتا اور ویسے بھی چائے بنا لی ہے مینے.. تم جاو لیکے جاو.... ماہم نے کہا.....
اور اس کے ھاتھ میں چائے کی کیتلی پکڑا دی.....
سمرین موں بنا تی اندر گھس گئ... جہان عابدہ بیگم اور شائستا بیگم جو کہ روحان کی پھپھی تھی) اور عابدہ بیگم بھے وھیں تھی......
ارے بیٹا آو آو میں تمھارا ہی انتظار کر رہی تھی..... عابدہ بیگم نے مسکرا کر کہا.....
سمرین بھی مسکرا نے لگی.... اور کپس میں چائے ڈالنے لگی.... جو کہ کپس میں تو نہین ٹیبل پے گڑ رہی تھی......
بس بیٹا ہم خود ہی لے لینگے عابدہ بیگم نے ہاتھ بھرھا کر اس کو روکا.... تو سمرین نے سکھ کا سانس لیا.....
آجاو بیٹا یہان بھیٹھ جاو...... عابدہ بیگم اس کو اپنے پہلو میں بھیٹھ نے کا اشارہ کیا......
تو سمرین خاموشی سے بھیٹھ گئ.....
تو بیٹا... کیا پرھ رہی ہو.... عابدہ بیگم نے نرمی سے کہا......
میں آنٹی گریجویشن کی ہے سمرین نے تحمل سے جواب دیا.....
اچھا بیٹا یے تو بہت اچھی بات ہے.....
اور آبھی کیا کر رہی ہو.... شائستہ بیگم نے کہا....
جی میں جوب کر تی ہوں سمرین نے کہا.....
اچھا اور آگئے کا کیا ارادہ ہے آپ کا.... عابدہ بیگم نے مسکرا کر پوچھا......
میں آنٹی شادی کرونگی اور کیا.... اب ساری زندگی گھر میں بھیٹھ نے سے تو رہی... سمرین نے جہٹ سے کہا.....
زبیدہ بیگم نے بی اختیار پہلو بدلا.... روحان جو اسی کمرے میں آرھا تھا..... اپنا قہقا روک نا سکا اور قہقا لگا کے ہنس پرا......
سب نے دروازے کے پار دیکھا.... سمرین کی جیسے ہی نذر روحان پے پڑی...... اس کو تو جیسے کرنٹ نے چھو لیا......
سوری...روحان یے کھ تا آکے سوفے پے بھیٹھ گیا....
یے ہیں میرے ہونے والے شوہر.... سمرین دل ہی دل میں خوش ہوئ.....
تو بہن جی ہمیں آپ کی بیٹی بہت پسند آئی ہے کیا ہم اس کو اپنی بیٹی سمجھیں.... عابدہ بیگم نے خوشی سے کہا.....
جی میں اپنے بیٹے سے مشعورہ کر لوں زبیدہ بیگم نے مسکرا کر کہا.....
امی مجھے روحان بہت پسند ہے.... عمر نے پیچھے سے آ کے کہا....
اچھا پہر دیر کس بات کی موں میٹھا کریں بہن جی عابدہ بیگم یے کھ تی اٹھ کھڑی ہوئ.... اور سب کو مٹھائ کھلانے لگی.....
روحان کو بھی ایک عجیب سی خوشی ہورہی تھی....... وہ خود اپنی کیفیت سمجھ نہین پارھا تھا....
اب آپ ایسا کریں ہمین منگنی کی بھی تاریک دے دیں..... شائستہ بیگم جو اتنی دیر سے چپ بھیٹھی تھی بول پڑی......
جی اتنی جلدی.... زبیدہ بیگم نے پریشانی سے کہا...... اور عمر کو دیکھا.....
ہم شادی کا تو نہین کھ رہے صرف منگنی کا کھ رہے ہیں..... عابدہ بیگم نے کہا....
پر ہمین تیاریاں بھی تو کرنی ہے نا..... عمر نے کہا.....
پر ور کچھ نہین آج ہم جائنگے تو تاریخ لیکے... شائستہ بیگم نے اٹل لہجے میں کہا.....
چاند رات سھی رہے گا.... عمر نے مسکرا کر کہا.....
کیا اتنی جلدی بیٹا ابھی تیاریاں کھاں ہوئ ہے.... زبیدہ بیگم کو پریشانی سے پسینے چھوٹنے لگے.....
امی تیاریاں بھی ہوتی رھینگی.... آپ بس ڈیٹ فائینل کریں.... عمر نے کہا......
تو پہر ڈن ہوگیا.... چاند رات پے روحان اور سمرین کی منگنی ہوگی انشااللہ...... شائستہ بیگم نے کہا.....
پھر سب خوشی سے مسکرانے لگے.....
اچھا اب ہم چلتیں ہیں ہمین اجازت دیں اب.... عابدہ بیگم نے اٹھ تے ہوئے کہا.....
پھر سب باھر ان سب کو چھورنے گئ.....
یار ماہم ہائے اللہ میرا نا دل خوشی سے آسمان پے اڑ رہا ہے..... سمرین نے چہک تے ہوئے کہا.....
تمھے اپنی شادی کی خوشی ہورہی ہے..... ماہم نے حیرانی سے کہا....
کیو مجھے نہین ہوسکتی اللہ ہائے میرے سپنو کا جہان سکندر میرا ہیرو آگیا رشتہ لیکے.... سمرین نے چہک تے ہوئے کہا اور سوفے پے ہی اٹھ کھری ہوئ اور جمپ مارنے لگی.......
اور ساتھ میں چپس بھی کھا رہی تھی ساتھ میں کوک بھی پی رہی تھی.......
ہائے مزے مزے..... سمرین نے چہک تے ہوئے کہا......
سمرین بھیٹھ جاو.... ماہم نے کھتے ہوئے اس کو دروزے کی طرف اشارہ کیا......
سمرین نے دروزے کی طرف دیکھا.... اور وہ جو جمپ مارنے لگی تھی نیچے پٹاک سے گر گئ.....
روحان بھائ آئین کچھ رھ گیا تھا کیا.... ماہم نے گھور کر سمرین کو دیکھا اور پہر روحان کو کہا....
روحان جو اپنی ہنسی چھپانے کی ناکام خوشش کر رہا تھا فورن سیدھا ہوا.....
میں اپنا فون بھول گیا تھا یہاں..... روحان نے کہا اور آگئے برھ کر اپنا فون اٹھایا..... تب تک سمرین بھی سیدھی ہوچکی تھی اور خفت کے مارے اس نے پانی کا گلاس موں پر لگا لیا.....
ویسے آپ جمپ بہت اچھے مارتی ہے.....
سمرین کو روحان کی بات پے اچھو لگا اور کھانسنے لگی.....
روحان اپنی مسکراہٹ دبا تا کمرے سے نکل گیا......
************************************
سمرین اٹھ جاو کل تمھاری منگنی ہے اور بہت ساری تیاریاں کرنی ہے ابھی پلیز اٹھ جاو رات کے آٹھ بج رہیں ہے..... زارا نے چینکھ کر کہا......
اتنے میں باھر گھنٹی بجی.... افففف اب کون آگیا ایک تو دروزہ بھی میں ہی کھولوں یے بیبی تو اٹھ نے سے رہی زارا پیر پٹک تی اٹھی اور باھر کی طرف برھی اور ساتھ میں بڑبڑا بھی رہی......
لگتا ہے بیل پے ھاتھ رکھ کے بھول گئین ہے.... زارا نے کہا..... جلدی سے دروازہ کھولا......
روحان بھائ... آپ زارا نے حیرانی سے کہا.....
جی امی اور زبیدہ کھالا شوپنگ پے گئ تھی کل کے لیے اور وہی ہے میں بھی ان کے ساتھ تھا پر اب زبیدہ کھالا بول رہی ہے کے میں ان کو لیکے آووں.... روحان نے وضاحت دی.....
اچھا آئیں اندر آئین.... زارا نے اس کو جگہ دی.....
پہلے ہم آئنگے.... پیچھے کسی لڑکی کی آواز آئی.....
ہٹو روحان کیا ہے..... پیچھے سے نگین نے کہا....
اسلام علیکم... آپ کون زارا نے ناسمجھی سے کہا....
جی میں اکلوتی کزن کم اور روحان کی بہن زیادہ ہوں مجھے نگین کھ تیں ہیں..... نگین خوش دلی سے کہا...... اور زارا کے گلے لگ گئ.....
میں بھی ہوں..... پیچھے سے نوفل نے کہا.....
اسلام علیکم زارا نے سلام کیا..... اور سب کو اندر لاونج میں ہی بھٹھا دیا......
اچھا آپ جلدی کر دیں ہمین شوپنگ کے علاوہ بھی بہت کام پرا ہے پلیز.... روحان نے مسکرا کر التجا کی.....
ہان ہان میں سمرین کو ابھی اٹھا تی ہوں وہ سوئ ہوئ ہے زارا نے مسکرا کر کہا.....
پر اس سے پہلے مجھے ایک گلاس پانی دی دیں بہت پیاس لگی ہے نوفل نے کہا......
جی اچھا... زارا یے کھ تی کچن میں گھس گئ......
گھر تو بہت پیارا ہے ان کا..... نگین نے ستائشی انداز میں ادھر ادھر دیکھ تے ہوئے کہا......
یار زارا کیا قیامت ٹوٹ پڑی ہے کے تم میری آواز نہین سن رہی ایک تو امی بھی پتا نہین کھا ہے..... ان کو پتا بھی ہے میں اپنے پیا جی کے گھر جا رہی ہوں یے نہین کے میرے ساتھ بھیٹھ جائے دو باتیں کر لیں پر نہین پتا نہین کھاں چلی گئ..... اور ایک روحان صاحب ہے مجال ہے کوئ فون کال ہی کر لیں پر نہین بینگن تو ازل سے ہیں کھا کرینگے فون.... ہنہ.... سمرین اپنے ہی دھن میں دپٹے سے بی نیاز ٹراوزر شرٹ میں ملبوس... بولتی ہوئی لاونج میں آئی..... اور ان تینو کو دیکھ تی ٹھٹک گئ......
اتنے میں زارا بھی آگئ..... اور اس کو دیکھ بی اختیار غصا چڑھا اس کو......
سمرین تم جاو کمرے میں اور جا کے تیار ہو روحان بھائ لینے آئین ہیں تمھے زارا نے ایک ایک لفظ چبا چبا کر کہا......
سمرین فورن بھاگ کر کمرے میں جا گھسی......
سوری یے تھوری عقل سے پیدل ہے..... زارا نے مسکرا کر معضرت کی.....
ارے یے ہیں سمرین بھابھی..... افف کتنی پیاری.. ہیں..... نگین نے مسکرا کر کہا.....
اور دیکھو تو بیچارے بھائ سے کتنے شقوے ہیں بھابھی کو..... نوفل نے روحان کو شرارت سے دیکھ تے ہوئے کہا......
روحان نے خفگی سے سر جھٹکا......
چپ ہی کر جاو سہی تو کھ کر گئ.... بینگن ہی تو ہے یے مجال ہے ایک فون ہی کھڑکا دے اس کو.... نگین نے خفگی سے کہا......
میرے پاس فالتو ٹائم نہین ہے اوکی.... روحان نے دانت پیس کر کہا.....
اتنے میں سمرین بھی آگئ.....
وہ قد میں تھوری چھوٹی تھی اور اس لیے وہ ہیل پہن تی تھی پر کبھی بھی اس کو ہیل پے چلنا نہین آیا...... اس کا پاون کبھی ادھر ہوتا کبھی ادھر......
سلام بھابھی میں نگین روحان کی کزن اور بہن.... نگین نے مسکرا کر کہا.... اور اس کو گلے لگا کر ملی....
سمرین ابھی تک شرمندہ سی موں نیچے کیے ہوئ تھی......
ویسے بھابھی آپ شرمندہ نا ہوں روحان کے بارے میں میرے بھی یہین خیال ہے جو آپ کے ہیں نگین نے ایک آنکھ دبا کر کہا......
ہے نا میں تو پہلے ہی کھ تی تھی.... میری تو کوئ سن تا ہی نہین سمرین کو بھی مانو کوئ اپنی جیسی مل گئ تھی....
روحان نے گھور کر نگین اور پہر سمرین کو دیکھا.....
اگر میری برائ ہوگئ ہو تو چلین امی اور خالا ویٹ کر رہی ہیں..... روحان نے تنظ سے کہا......
میں بھی آتی ہوں... زارا نے کہا اور ان کے ساتھ چل پڑی....
سمرین نگین اور زارا پیچھے بھیٹھی تھی... اور نوفل آگئے بھیٹھا تھا جب کے روحان نے اپنی ڈرائونگ سیٹ سمبھالی تھی......
اگلے 10 منٹ میں وہ سب مال کے باھر تھے.... آپ سب اندر جاو... ہم آتے ہیں.... روحان نے کہا.....
ہم مطلب کون... سمرین نے بیچ میں مداخلت کی....
ہم مطلب تم اور روحان نگین نے شرارت سے کہا....
کیو میں چلوں گی ساتھ میں سمرین نے خفگی سے کہا.....
نہین نا روحان بھائ کھ رہیں ہے تو آخر کوئ بات ہوگی نا تم بھیٹھو پہر آجاو اندر... زارا نے سمجھ داری سے کہا.....
پہر سب ایک ایک کر کے اتر گئ.....
آگئے آجاو....روحان نے سنجیدگی سے کہا.....
نہین میں ادھر ہی ٹھیک ہوں... سمرین نے کہا اور رکھ شیشے کی طرف موڑ لیا....
میں ڈرائیور نہین ہوں تمھارا چپ چاپ آگئے آو ورنہ مجھے اور بھی تریکے آتیں ہیں روحان نے بیک مرر سے گھور کر اس کو دیکھ کر کہا.....
ہنہ... وہ اتری اور آگئے آ کے بھیٹھ گئ..... اور زور سے دروازہ بند کیا.......
اس لڑکی کو ہی آگئے بھٹھائین نا جس کے لیے راستے میں گاڑی روک کے آپنے اس سے بات کی ہے مجھ سے تو موت پرتی ہے نا بات کر تے ہوئے... سمرین تو جیسے پھٹ پری تھی.......
تو کیا وہ مجھے بلا رہی تھی تو میں جاوں بھی نا.... روحان نے اپنی مسکراہٹ دبا کر کہا.....
ہنہ اور اگر میں بلا تی نا تو آپ کبھی نا آتے... سمرین کو تو اپنا ہی دکھ تھا......
جانتا ہوں تم جیلیس ہورہی ہو پر اتنی بھی نا ہو.... روحان نے مسکراہٹ دبا کر کہا.....
کون جیلیس ہورہا ہے میں ہنہ جیلیس ہوتی ہے میری جوتی.... سمرین نے لاپرواہی سے کہا.....
اچھا سنو کیسی لگ تی ہے تمھے.... روحان نے سنجیدگی سے کہا.....
کون آپ کی معشوکا.... سمیرین نے تنظ سے کہا.....
استغفرللہ... روحان نے کہا...
زیادہ نا فارس غازی بن نے کی ضرورت نہین ہے..... فارس جیسے تو آپ بلکل نہین میں تو ایسے آپکو نوولس کے ہیرو کی طرح سمجھ رہی تھی پر آپ کی تو اصلیت ہی کچھ اور آپ تو ایک نمبر کے جھوٹے ہیں.... سمرین نے اب کے بتمیزی کی حد ہی کر دی.....
بس بہت ہوچکا.... کب سے تمھاری بکواس سن رہا ہوں میں چپ ہوں اس کا مطلب یے نہین کے تم بولتی جاو.... روحان نے اب کی بار غصے سے دھاڑ کر کہا.....
سمرین یک دم سہم گئ..... اور اس کی آنکھون سے آنسو بہنے لگے اس نے روکنے کی کوشش بھی نہین کی تھی....
اففف یے اچھا ہے پہلے غلتی کرو اور پہر رو دو روحان نے اکتا کر کہا....
مجھے گھر جانا ہے سمرین نے بچوں کے جیسے کہا اور بچوں کی طرح ہی رو دی.....
اففف اللہ کیسے گذرے گی میری زندگی اس لڑکی کے ساتھ روحان نے دل میں سوچا.....
اگر آپ دل سے خوش نہین ہے تو تو سمرین یے کھ تی پہر چپ ہوگئ......
تو تو کیا... روحان نے دانت پیس کر کہا.....
آپ تو پتا نہین کیا ہو ہیرو کو تو ہیروئن کے رونے سے تکلیف ہوتی ہے اور آپ ایسے بھیٹھیں جیسے آپ کو مزہ آرہا ہو..... سمرین نے کہا اور پہر سے رو دی.....
روحان کو اس کی اس بات پے ہنسی تو آئی پر پہر زبط کرنے کی خوشش کی پر نا کام ہوا....
آپ ہنس رہیں ہے... سمرین سدمے سے چلائ......
اچھا اب سیریس ہوتین چلو اپنا موں صاف کرو.... روحان فورن سیدھا ہوا اور اس کو ٹشو دیا... جس اس نے جھپٹ لیا......
اچھا اب بتاو کیا چاھ تی ہو.... روحان فورن سیدھا ہوا...
آپ وعدہ کریں کے اس لڑکی سے کبھی نہین ملینگے کریں وعدہ... سمرین اپنا ھاتھ آگئے کیا.....
اور میں کھو کے میں ایسا نہین کر سکتا تو... روحان نے دوبدو جواب دیا.....
دیکھا وہ آپ کو کتنی اچھی لگ تی ہے.....
یار وہ میری بہن ہے سگی بہن میں اس سے کیسے تعلق ٹوڑ دوں..... روحان نے جیسے بم پھوڑا تھا....
کیا...!!!! سمرین نے چینکھ کر کہا.....
جی.... اور آپ کو فرست ہی کہاں مل تی ہے شق کرنے سے.... روحان نے تنظ سے کہا.....
سمرین کا شرمندگی کے مارے مون لال ہوگیا......
آئیم سوری.... سمرین منمنا کر کہا.....
ہنہ سوری.... روحان نے تنظ سے کہا.....
اچھا معاف کردیں نا.... سمرین نے اپنے کان پکڑ لیے اور معسومیت سے آنکھین ٹپٹپائ......
روحان نا چاھ تے ہوئے بھی ہنس دیا......
اور ایک چیز مانگنی تھی آپ سے سمرین نے اس کو ہنستا دیکھ چہک کر کہا......
اب کیا مانگ نے والی ہو مال میں چل تو رہین ہے ہم..... روحان نے ناسمجھی سے کہا.....
نہین بس آپ وعدہ کرین وہ چیز آپ دینگے مجھے..... سمرین نے اٹل لہجے میں کہا....
اگر ھاتھ میں ہوا تو دونگا ضرور... روحان نے مسکرا کر کہا.....
آپ کے دل میں تھوری سی جگہ چاھیے سمرین نے مسکرا کر کہا.....
کیا...!!!!! روحان نے چینکھ کر کہا.....
کیا کیا مجھے بس چاھیے آپ کے دل میں جگہ.... سمرین نے اپنا حق جمایا.....
اچھا جی ایسی بات ہے.... پر افسوس کے دل تو ہم کسی اور کے نام کر چکے.... روحان نے کہا....
اس کے جو ہونٹون پر مسکراہٹ تھی فورن سمٹی....
ککککون ہے... سمرین نے ڈرتے ہوئے پوچھا.....
ہے ایک پاگل کم عقل سست پھوہڑ جس کو اپنے پیا جی کے ساتھ بات کرنے کا شوق ہے.... روحان نے ایک آنکھ دبا کر مسکرا تے ہوئے کہا....
سمرین کا خوش کن انداز میں دل دھڑکا...
محترمہ کو عنقریب ہماری زوجہ محترمہ کا خصوصی اعزاز ہوگا.....
سمرین کی ہنسی بی ساختہ تھی.... روحان صرف اسے چاھتا ہے..... اس کے پر صرف سمرین کی حکمرانی ہے یے خیال ہی کتنا فرحت بخش تھا.....
اب چلیں محترمہ شوپنگ کر نے.... روحان نے مسکرا کر کہا.....
جی ضرور... سمرین نے کہا اور نیچے اتر گئ پھر دونوں ساتھ میں اندر مال میں گئے.....
اور شوپنگ کرنے کے باد سب اپنے اپنے گھرون کو لوٹ گئ.... اس طرح اس خوبصورت شام کا اختتام ہوا.....
************************************
آج روحان اور سمرین کی منگنی تھی....منگنی ہوٹل میں رکھی گئ.. تھی سب افرطفری مصروف تھے.....
ایسے میں سمرین تکریبن گدھے گھوڑے بیچ کر سوئ ہوئ تھی..... سمرین کی دوسری کزنس تھی وہ بھی آگئ تھی.... سب اور اب وہ سمرین کو اٹھانے کا جتن کر رہی تھی......
یار یے تو اٹھ ہی نہین رہی اٹھاو اس کو.... سمرین کی خالا زاد شفق نے کہا...... کھان اٹھ نے والی ہے یے آج ہی تو اس کو پرسکون نیند آئگی..... دوسری کزن عائشہ نے کہا...... چلو ایک کام کر تین ہین..... کومل کے دماغ میں آئیڈیا آیا.... ہان بتاو سب کان لگا کے سن نے لگی..... ہم نا اس کے اوپر پانی انڈیل دیتیں ہین خود بخود اٹھ جائگی کیا خیال ہے..... کھ کے سب کی طرف دیکھا..... سب شرارتی مسکراہٹ کے ساتھ گئ اور جگ پانی کا لیکے آئیں...... اور پوڑا کا پوڑا سمرین ہے انڈیل دیا.....
ہائ کیا ہوا کون مڑ گیا.... اب دیکھنا میری منگنی ٹوٹے گئ.... ہائے ان کو بھی آج مڑ نا تھا.... سمرین ہڑبڑا کے اٹھی اور ہے کھ کے رونے لگی......
کون مڑ گیا.... عائشہ نے پریشان ہوتے ہوئے کہا.....
یار بتاو رونا تو بند کرو کون مڑ گیا..... کومل نے تھوک نگل تے ہوئے کہا.....
وہ ہی جس کے لیے تم سب مجھے اٹھا رہی تھی... سمرین نے روتے ہوئے کہا.....
ہیںںں پاگل ہو کیا ہم اس لیے اٹھا رہے تھے کیا تمھے شفق نے اس کی عقل ہے ماتم کر تے ہوئے کہا.....
پہر کس لیے اٹھایا مجھے.... سمرین فورن سیدھی ہوئ.....
چڑیل کھی کی آج تمھاری منگنی ہے..... شفق نے دانت پیس کر کہا.......
اوہہہہہہہ میں سمجھی پتا نہین کیا ہوا ہے..... سمرین نے رلیکس ہوتے ہوئے کہا.....
اور اٹھ کے دوسرے بیڈ پے لیٹ گئ......
سب مون کھولے اس کو دیکھ رہی تھی......
مطلب تمھے کوئ پرواہ ہی نہین کے تمھے ابھی تیاریان کر نی ہے..... نائلا نے حیرانی سے کہا.....
تو کیا کروں بھیٹھ کر.... بھنگرے تم لوگ مجھے ڈالنے نہین دوگی.... سمرین نے مون بنا کر کہا.....
مطلب تمھے بھنگڑے ڈالنے کا شوق ہے.... شفق نے کہا....
ہان نا تو اور کیا..... سمرین نے اداسی سے کہا.....
تو اٹھو.... کومل نے چہک تے ہوئے کہا.....
اچھا اٹھ تی ہوں سمرین کو تو جیسے موکا چاھیے تھا بیڈ پے ہی اٹھ کے شروع ہوگئ......
تم نکالو فون ہم روحان بھائ کو اس کی وڈیو بہیج تیں ہیں.... عائشہ نے شفق کو کہا.....
اور پہر چھپ کے اس کی وڈیو نکالی اور روحان کو بھیج دی......
ادھر جو روحان اپنے بال بنا رہا تھا.... اس موبائل کی وابریشن پے فورن فون نکالا اور کسی انون نمبر سے وڈیو اور مسیج آیا ہوا تھا...... اس نے وڈیو آن کی......
افففف اللہ کیا ہوگا اس لڑکی کا کھاں پھس گیا میں..... روحان نے تاسف سے نفی میں سر ہلایا.....
جیجو دیکھیں آپ کے پیار میں پاگل ہوگئ ہے..... نیچے کا میسیج پرھ کے اس کے لبوں پر مسکراہٹ آ کے ٹھر گئ......
روحان سن مجھے.... نوفل جو روحان کو کچھ کہنے والا تھا اس کو مسکراتا دیکھ وہی رک گیا.....
اوہوووو کیا دیکھا جارہا.... نوفل نے شرارت سے کہا.....
کچھ نہین... روحان نے فورن اپنا موبائل جیب میں ڈال دیا.....
کیا اب تو مجھ سے بھی چھپائگا.... روحان نے. ماسمومیت سے کہا.....
ہان میرا پرسنل ہے.... روحان نے کہا...
افففف دوست ہوئے پڑائے ہائے اللہ..... تو تو جیتے جی ماڑدیا مجھے...... نوفل کی ایکٹنگ عروج پر تھی.....
روحان نا چاھ تے ہوئ بھی ہنس دیا....
ہان ہان ہنس لو میں تو ہوں ہی بڑا نا نوفل نے کہا اور چلا گیا.....
اففف نمونا..... رک جا..... روحان بھی اس کے پیچھے گیا....
************************************
روحان والے سب ہوٹل میں پہنچ چکے تھے.... چونکہ یے فنکشن بڑے پیمانے پر تھا تو ہوٹل میں رکھا گیا تھا....... سارا حال بہت خوبصورتی سے سجایا گیا تھا.......
جہان سے دلہن آنی تھی.... وہان پے خوبصورتی سے پھولوں کو سجایا گیا تھا.... اور کچھ پھول بکھڑے بھی ہوئے تھے.....
سب مہمان آنا شروع ہوگئے تھے.... ہوٹل کی ڈیکوریشن دیکھ کے سب کی ہی آنکھون میں ستاہش تھی.... روحان بھی اسٹیج پے بھیٹھا تھا....
اتنے میں سمرین کی آینٹری ہوئ..... اور ساتھ میں سب لڑکیان بھی تھی.... اوپر سے پھولون کی بارش ہونے لگی...... سب ہوٹنگ کرنے لگی.... روحان سمرین کو دیکھ کے ٹھٹک گیا.....
آج سمرین نے پنک کلڑ کی میکسی جس میں نفیس سا کام ہوا ہوا تھا... زیب تن کیے ہوئے.... پنک ہی میکپ کے ساتھ کانچ کی ہی خوبصورت سی چوڑیاں پہنے ہوئے وہ بلاشبہ نذر لگ جانے کی حد تک پیاری لگ رہی تھی......
سمرین نے بھی روحان کو دیکھا.....
آج روحان نے وائیٹ کلڑ کا کرتا پہنا ہوا تھا بال سلیکے سے پیچھے جمائے ھاتھ میں راڈو واچ پہنے وہ بہت ہی پیارا لگ رہا تھا....
سمرین آکے روحان کے ساتھ صوفے پے بھیٹھ گئ.....
سمرین نے نذر اٹھا کر روحان کو دیکھا... وہ اسے ہی دیکھ رہا تھا..... اس نے فورن نذرین جھکا لی....
نزاکت لی کر آنکھوں میں...
وہ ان کا دیکھ نا توبا.....
ہم ان کو دیکھیں یا ان کا دیکھنا دیکھیں...
سمرین روحان کی نذرون سے پزل ہورہی تھی.....
بس بھی کریں اتنا کیا دیکھنا نذر لگائنگے کیا.... شفق نے شرارت سے کہا.....
روحان اس کی بات پر گڑبڑا گیا...
اچھا کب رسم شروع ہوگی.... روحان نے بات بدلنی چاھی......
دیکھیں تو سہی کیسے اتاولے ہورہیں ہے روحان بھائ..... عائشہ نے کہا....
سب ساتھ مل کے اس کو چھیڑنے لگی.....
اففف کیا ہو تم سب آکر روحان نے اکتا کر کہا.....
یار روحان سالیان تمھاری ابھی بھی وقت ہے سوچ لے روحان نے اس کے کان میں سرگوشی جو با آسانی سمرین تک پہنچ گئ تھی..... سمرین نے نوفل کو کھا جانے والی نذرون سے گھوڑا.... نوفل فورن سیدھا ہوا.....
اچھا اب رسم شروع کریں.... عابدہ بیگم نے آتے ہوئے کہا.....
ہان ہان کیو نہین زبیدہ بیگم نے کہا.....
اور پہلے روحان نے سمرین کو انگھوٹھی پہنائ پھر سمرین نے.... تالیوں کی آواز سے سارا حال گونج اٹھا..... سب بہت خوش تھی....
سمرین ادھر ادھر دیکھ رہی تھی.....
کس کو تلاش کیا جارہا ہے... روحان نے آہستہ آواز میں کہا.....
وہ زارا پتا نہین کہاں ہے.... سمرین نے کہا.....
اچھا وہ وہان ہے دیکھیں.... روحان اشارہ کیا....
جہان زارا کھڑی تھی... اور نوفل گھٹنوں کے بل بھیٹھا ہوا تھا اور اس کے ہاتھ میں رنگ تھی.....
سمرین حیرانی سے ہے سب دیکھ رہی تھی.....
مون تو بند کرلو روحان نے شرارت سے کہا....
یے کب ہوا... سمرین نے حیرانی سے کہا....
تب جب آپ مجھے پرپوز کر رہی تھی.... روحان نے شرارت سے کہا.....
ہیں مینے کب کیا پرپوز... سمرین نے ناسمجھی سے کہا........
وہ جو سڑک پر تھا وہ کیا تھا... روحان نے مسکراہٹ دبا کر کہا....
آپ کی نا آنکھین ہی خراب ہیں.... سمرین نے مون بنا کر کہا.....
کیا اس میں آنکھین خراب کیسے ہوسکتی ہیں اس میں تو دل خراب ہوسکتا ہے جو لوگوں کا ہوگیا تھا ہمیں دیکھ کر... روحان نے معنی خیزی سے کہا.....
سمرین اپنا موں نیچے کر لیا.....
واوو محترمہ آپ شرما تی بھی ہیں... روحان نے شرارت سے کہا......
شٹ اپ سمرین نے کہا اور رکھ موڑ لیا....
تیری نادانیاں، مجھے بھا گئیں
تیری شیطانیاں، مجھے بھا گئیں
تیری بے باکیاں، مجھے بھا گئیں
بھاگیا مجھے تیرا دیوانہ پن
سوچا کہ کرلوں تم سے محبت میں
تم ہی میری ہو میری قسمت کا انوکھا چاند
(عزہ)
سمرین نے اس خوبصورت اظھار پے شرمہ کر اپنا رکھ مہمانوں کی طرف کر لیا.....
اچھا آج تم بھی اظھار کر ہی لو.... روحان نے سرگوشی کی.....
میرے لب اس کے تقدس میں ہل تے ہین نہین....
اس سے کہو میری آنکھوں میں اظھار محبت دیکھے......
سمرین نے شرارت سے کہا....
اوہ کونسا شعر پرھا جارہا ہے.... نگین پتا نہین کھا سے آ ٹپکی.....
سمرین فورن گڑبڑا گئ.....
بس اظھار محبت ہورہا تھا کیو سہی کہا نا مینے روحان.... نوفل نے شرارت سے آکے کہا.....
روحان نے کھا جانے والی نذرون سے اس کو گھوڑا.......
اتنے میں ایک شور برپا ہوا..... سب نے چونک کر مہمانوں کی طرف دیکھا....
کیا ہوا ہے.... سمرین نے کہا.....
چلو چاند نذر آگیا.... باھر چلو.... زارا نے آکے کہا.....
واووو سمرین ایک دم اٹھ کھڑی ہوئ......
مجھے بھی دیکھنا ہے.... سمرین نے چہک تے ہوئے کہا....
پر تم کیسے چلوگی دلہن ہو نا تم ...... شفق نے کہا....
کوئ نہین میں نپٹ لوں گا سب سے چلو سمرین.... روحان نے اٹل لہجے میں کہا......
اوووووو سب نے ہوٹنگ کی.... جب کے روحان سمرین کو لی کے.... باھر کی طرف بڑھ گیا......
اچھا چلو دعا مانگتے ہیں کھ تیں ہے عید کے چاند کے آگے جو دعا مانگو قبول ہوتی ہے.... روحان نے کہا... ھاتھ اٹھا لیے...... سمرین نے بئ اسبات میں سر ہلایا.... اور دونوں نے شقر کا کلمہ پڑھا..... روحان نے اپنے موں ہے ھاتھ پہیر کے سمرین کی طرف دیکھا وہ بھی اپنے موں پے ہاتھ پہیر رہی تھی......
چلیں کے زندگی کے اس خوبصورت سفر میں....
ہمین ساتھ چلنا ہے دور کہین اپنی دنیا بسانی ہے...
روحان نے کہا... اور اپنا ہاتھ آگئے کیا.... جس کو سمرین نے تھام لیا.... اور دونوں ساتھ چل دیے....
So there is last episode of anokhaa chand umeed kartii hoo apko pasand aaegaa mujhe har readers ke review chahiye comment me btayega kesaa laga apko❤
Bạn đang đọc truyện trên: AzTruyen.Top