First 'Gazal' Of This Winter
رویا نہ اسی ڈر سے جنازے پہ وہ میرے
کوئی اس کا مجھ سے برملا رشتہ نہ پوچھ لے
ایک لمحہ چرایا تھا محبت کے واسطے
تسبیح حیات کے موتی بکھر گئے
محبت ڈھونڈ لیتی ھے جسے برباد کر نا ھو
یہ حادثے ھوتے ھیں بڑی احتیاط سے
لے کر تمام ذائقہ کہنے لگے حضور!
لا حول ولا قوۃ" پردہ تو کیجئے"
عجلت تیری نے ہچکیوں میں دم پھنسا دیا
اے وقت! سکوں سے کسی کو مر تو لینے دے
شعروں کو میرے کبھی, درد کی تلاش کی تھی
اب دل مبتلا میں دم کہ؟ گفتگو بھی کر سکے
وہ بچھڑنے کا سن کہ مجھ سے لپٹنے والی
میرے خوف کی دنیا میں کب سے بھٹک رہی ھے
Bạn đang đọc truyện trên: AzTruyen.Top