جھوٹی محبت کی شروعات

بار بار رانگ نمبر سے فون آنے کے باعث وہ تنگ پڑ گی تھی. اپنا موبائل سائنلٹ پر لگا کر اپنے پاس رکھا ہوا تھا.. دل کہتا تھا کہ جو وہ کہہ رہا ہے سچ ہے. دماغ کہتا تھا نہیں.. دل اور دماغ کو اس جنگ میں وہ الجھ کر رہ گئی تھی... آخر تنگ آ کر اس نے فون اْٹھا لیا کہ مسلہ پوچھ سکے.. پر اس کہ بعد وہ پہلا فون نہیں تھا جو اس نے اْٹھایا.. وقتا فوقتا فون آنے لگے اور لمبی باتیں ہونے لگی. دماغ کو اس نے کہی سلا دیا ہوا تھا.. اور دل کہ ماننے لگی تھی. اس کہ باتوں پر اعتبار کعنے لگی تھی... کہ وہ سچ کہتا ہے. اسے واقعی سچی محبت ہے... لفظوں کا ناپ تول بہلا کہا کرسکتی تھی وہ.. ماں باپ اور بھائی کی لاڈلی نے اس دنیا میں چھپے درندے اور بھیڑے کہاں دیکھے تھے بھلا.. جو محبت کا جھانسا دے کر پھنسا لیتے ہیں اور کچھ معصوم اور بے وقوف لڑکیاں ان کے جال میں پھنس بھی جاتی ہیں .. جیسے وہ بھی پھنس گئی تھی..  نہ رشتوں کی کمی تھی نہ ہی ان سے ملتی محبت کی.. پھر بھی کیا کرتی... ایک نامحرم سے ملنے والی محبت نئی تھی اسکے لیے.. وہ لفظ.. وہ باتیں اچھی لگنے لگی تھی.. چاہے جانے کا احساس اچھا لگنے لگا تھا.. اور وقت گزرتا گیا.. اتنا اہم ہوتا گیا کہ باقی سب کی ہوش ہی نہ رہی. اس کی ناراضگی سے تو مانوں جان ہی نکل جاتی تھی.. اور اس کو منانے کہ لیے ہر کام کرنے پر تیار ہوتی سوچے سمجھے بغیر..  اس کی ضد بھی پوری ہونے لگی جیسے تیسے کر کے.. اور آخر کار اس کی وہ ضد کہ ملنا ہے تنہائی میں وہ بھی بڑھنے لگی.. اندر سے ضمیر سے آواز آتی اکثر کہ غلط ہے.. پر ہمیشہ محبت اور شادی کے جھانسے میں آ کر اپنے ضمیر کو تھپکی دے کر سلا دیتی... بلا آخر اس کی ملنے کی ضد بھی پوری ہوں گی اور اسے تنہائی میں ملنے چلی گئی

Bạn đang đọc truyện trên: AzTruyen.Top